پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کی زیر صدارت اسلام آباد میں شروع ہوگیا، جس میں مختلف آراء سامنے آئی ہیں۔ شازیہ مری کہتی ہیں کہ بلاول بھٹو زرداری ہمارے وزیراعظم کے امیدوار ہیں، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں مشاورت سے آگے کا فیصلہ ہوگا۔ فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار بنانا سی ای سی کا فیصلہ تھا، اگر وہ وزیراعظم نہ بنے تو پیپلز پارٹی کو اپوزیشن میں بیٹھنا چاہئے۔
حکومت سازی، مخلوط حکومت اور آئندہ کے سیاسی حالات پر غور کیلئے پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں شروع ہوگیا، بلاول بھٹو زرداری، آصف علی زرداری سمیت دیگر اہم رہنماء اجلاس میں شریک ہیں۔
اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ الیکشن کے بعد اب سی ای سی میں آگے کے لائحہ عمل پر بات ہوگی، ہماری روایت ہے کہ ہماری فیصلے سی ای سی میں مشاورت سے ہوتے ہیں، بلاول بھٹو ہمارے وزیراعظم کے امیدوار ہیں، آئندہ کا فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں مشاورت سے ہوگا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار بنانا سی ای سی کا فیصلہ تھا، اگر وہ وزیراعظم نہ بنے تو پیپلز پارٹی کو اپوزیشن میں بیٹھنا چاہئے۔
ان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت تھی جس نے وزیراعظم نامزد کررکھا تھا، پیپلز پارٹی کے منشور پر عمل بلاول بھٹو زرداری کے وزیراعظم بننے سے مشروط ہے، انتخابات سے مطمئن ہیں یا نہیں؟ پالیسی بیان پارٹی جاری کرے گی۔
ندیم افضل چن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں واپس آچکی ہے، جن کوعوام نے مینڈیٹ دیا ہے اُن کیساتھ ہمیں بیٹھنا چاہئے، انتخابات میں کچھ جگہوں پر پی پی پی کو ہروایا گیا۔
عبدالقادر بلوچ نے میڈیا کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ بلاول کے وزیراعظم نہ بننے پر اپوزیشن میں بیٹھنے کی تجویز کا علم نہیں، پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کا عہدہ لینا ہے یا دینا ہے، فیصلہ سی ای سی کرے گی۔