پاکستان اور ایران نے حالیہ کشیدگی کے بعد دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے باہمی تعاون اورانٹیلی جنس شیئرنگ کی ضرورت پراتفاق کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آئی) سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ایرانی وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔
آئی ایس پی آئی کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نےملاقات میں دوسری ریاست کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کی اہمیت اور سکیورٹی خدشات دور کرنے کیلئے پائیدار تعلقات اور روابط مضبوط بنانے کی ضرورت پرزور دیا۔
بیان کے مطابق فریقین نےدوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے اور تحفظات کوزیادہ سےزیادہ سمجھنے پرزور دیتے ہوئےدہشت گردی سےباہمی تعاون اورانٹیلی جنس شیئرنگ کےذریعےنمٹنےکی ضرورت پر اتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھیں :۔ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبد اللہیان کی دفترخارجہ آمد
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کی ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان فوجی رابطہ افسروں کی تعیناتی کے طریقہ کارکوجلدازجلد فعال کرنےپر بھی اتفاق کیا گیا۔
یہ بھی پڑھی:۔ایران میں مارے جانے والے دہشت گردوں کی ہوش ربا تفصیلات منظر عام پر آگئیں
واضح رہے کہ 17 جنوری کو پاکستانی فضائی حدود میں ایرانی حملے کے نتیجے میں دو معصوم بچے جاں بحق اور تین بچیاں زخمی ہوئی تھیں۔ ایرانی سرکاری ٹی وی کی خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایرانی سکیورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان کے صوبے بلوچستان میں جیش العدل نامی تنظیم کے دو ٹھکانوں پر میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھی:۔میزائل حملے پر ایران کو معافی مانگنا ہوگی، پاکستان
ایران کے میزائل حملے کے جواب میں پاکستان کی جانب سے اگلے ہی روز بھرپور جواب دے دیا گیا تھا۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستانی سکیورٹی فورسز نے ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں کارروائی کی، ایران کی حدود میں کالعدم تنظیموں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، پاکستانی حملے میں کالعدم بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھی:۔ایران کے میزائل حملے کا پاکستان کی جانب سے بھرپور جواب
جس کے بعد پاکستانی دفتر خارجہ نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کر لیا تھا۔اور کہا تھاکہ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشتگردی خطے کے تمام ممالک کیلئے مشترکہ خطرہ ہے جس کیلئے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھی:۔ایران میں دہشت گردی، 9 پاکستانی شہید، 5 زخمی
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایران کی جانب سے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی پر پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو واپس طلب کر لیا تھا۔
یہ بھی پڑھی:۔پاکستان اور ایران کے 17 جنوری سے معطل ہونے والے سفارتی تعلقات بحال
اس کے بعد 27 جنوری کو ایران میں دہشت گردوں نے پاکستانیوں کے گھر پر حملہ کردیا، واقعے میں 9 افراد شہید اور 5 زخمی ہوگئے۔ پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے تصدیق کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی تھی۔