پاکستان کی جانب سے ایران میں بلوچ لبریشن فرنٹ ( بی ایل ایف ) کے ٹھکانوں پر کئے گئے حملے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی ہوش ربا تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔
یاد رہے کہ 17 جنوری کو ایران نے پاکستان کی حدود میں میزائل حملہ کیا تھا جس کے بعد اگلے روز پاکستان کی جانب سے بھی بھرپور جواب دیا گیا تھا اور ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں کارروائی کی تھی۔
ترجمان نے بتایا تھا کہ ایران کی حدود میں کالعدم تنظیموں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
پیر کے روز پاکستان کی جانب سے کئے گئے حملے میں مارے گئے دہشت گردوں کے بارے میں ہوش ربا تفصیلات سامنے آئی ہیں جن کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشتگردوں میں دوستہ عرف چیئرمین، ساحل عرف شفق ، وزیر عرف وازو ، سرور ولد اصغر اور بجر عرف سوغات شامل ہیں۔
ہلاک ہونے والا دہشت گرد دوستہ عرف چیئرمین ضلع پنجگور کا رہائشی تھا جو 2013ء میں بی ایل ایف میں شامل ہوا اور کمانڈر فضل شیرعرف طاہر گروپ کا رکن تھا جبکہ وہ زامران سیکٹر میں منشیات فروشی اور لوٹ مار میں بھی ملوث تھا۔
یہ بھی پڑھیں۔ ایران کے میزائل حملے کا پاکستان کی جانب سے بھرپور جواب
دہشت گرد دوستہ پروم سیکٹر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف متعدد حملوں میں ملوث رہا جبکہ 2019ء کو پروم میں اسکول اور ایف سی پوسٹ پر حملے میں بھی ملوث تھا۔
2022 میں ہی یوسف پوسٹ پر بارودی سرنگ کے دھماکے میں بھی دوستہ ملوث تھا اور اس نے جنوری 2023ء میں اخلاق کو اغوا کرکے بالگتر کے علاقے میں قتل بھی کیا جبکہ گزشتہ سال 12 اپریل کو ایف سی کے قافلے کو بھی نشانہ بنایا۔
دہشت گردوں کے ساتھ پنجگور کے رہائشی اصغر عرف بشام کا بیٹا سرور بھی ہلاک ہوا جس نے 2021ء میں گاواش چکر بازار میں ایف سی پٹرولنگ پارٹی پر حملہ کیا اور جولائی 2021ء میں پنچگور میں فرنٹیئر کور کی پٹرولنگ پارٹی پر فائرنگ کی تھی۔
فروری 2023ء میں اصغر نے پنچگور کے بس اسٹینڈ پر فائرنگ کرکے محمد انصر کو شہید کیا جبکہ نومبر 2023ء کو اصغر عرف بشام کی فائرنگ سے ایک سپاہی نے جام شہادت نوش کیا تھا۔
ہلاک ہونے والا دہشت گرد محمد وزیر عرف وازو 14-2013 میں بلوچ ریپبلکن آرمی میں شامل ہوا اور اس نے 2019ء میں بلوچ لبریشن فرنٹ میں شمولیت اختیار کی جبکہ وہ بی ایل ایف کے دہشت گرد عابد عرف چاکر کا بھائی تھا۔
دہشت گرد وزیر عرف وازو پروم اور گوارگو میں متعدد دہشت گرد سرگرمیوں کا حصہ تھا اور اس نے ستمبر 2020ء کو ضلع پنجگور کے احمد اللہ اور عامر کو شہید کیا جبکہ مارچ 2023ء میں پل ناکہ پوسٹ پر گرینیڈ حملہ کیا۔
وزیر عرف وازو نے مئی 2023ء میں کسٹم آفس ایریا کے قریب ایف سی کے قافلے کو بھی بارودی سرنگ سے نشانہ بنایا۔
حملے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں ساحل لنگ عرف شفق بھی شامل تھا جو عام شہریوں اور سیکیورٹی فورسز پر متعدد حملوں میں ملوث رہا، ساحل دہشت گرد بلبل کا بھائی، مارگٹ اور ہرنائی میں بھتے اور دہشت گردی میں ملوث تھا۔
بے گناہوں کو شہید کرنے والے یہ وہی دہشت گرد ہیں جن کا دفاع ماہ رنگ بلوچ کر رہی ہیں، پہلے انھیں لاپتہ افراد کہا گیا اور اب ہلاکت کے بعد خود اعتراف کیا کہ یہ لوگ ایران میں تھے۔