صدر استحکام پاکستان پارٹی نے حکومت میں آنے کے بعد عوام کیلئے بڑے پیکیج کا اعلان کردیا۔ عبدالعلیم خان کہتے ہیں کہ باریاں لینے والوں کو ان کے انجام تک پہنچائیں گے، اس ملک میں اتنے وسائل ہیں جو آنیوالی نسلوں کو بھی روزگار دیں گے، امیر کی بجلی مہنگی اور غریب کی سستی کریں گے، کسانوں کے ٹیوب ویل کی بجلی مفت کریں گے، موٹر سائیکل والوں کیلئے پیٹرول کی قیمت آدھی ہوگی، مزدوروں کی کم سے کم تنخواہ 50 ہزار روپے ہوگی، نوجوانوں کو بلاسود قرضے ملیں گے، روزگار کیلئے نئی انڈسٹریاں لگانا اور برآمدات بڑھانا پڑیں گی۔
آئی پی پی کے کامونکی میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان نے لوگوں سے سوال کیا کہ پنجابی میں تقریر کروں یا اردو میں جس پر لوگوں نے جواب دیا کہ آدھی پنجابی اور آدھی اردو میں۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں بے شمار گندگی ہے، شہریوں کو پینے کیلئے صاف پانی دستیاب نہیں، یہاں کوئی اچھا اسپتال نہیں، انہوں نے وعدہ کیا کہ ہماری حکومت آئی تو کامونکی کو ماڈل شہر بنائیں گے، ہماری حکومت آئی تو کارڈیالوجی کا بھی اسپتال بنائیں گے۔
عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ یہاں لوگ آکر بڑے بڑے وعدے کرکے گئے، سات بار یہاں باریاں کی گئیں، 18 مہینے کی حکومت نے جو کارنامے کئے وہ سب کو یاد ہیں، بجلی کا بل آتا ہے تو 18 ماہ کی حکومت سب کو یاد آتی ہوگی، باریاں لینے والوں کو ان کے انجام تک پہنچائیں گے، ایک پارٹی آئی جس نے تبدیلی کا نعرہ لگایا، جب تبدیلی کا نعرہ لگانے والا برسر اقتدار آیا تو انہوں نے ایک طرف بزدار لگا دیا، پنجاب میں کرپشن کا بازار گرم ہوگیا، کوئی ڈی سی، ایس پی کرپشن کے بغیر نہیں لگایا گیا، یہاں کرپشن کا جمعہ بازار لگایا گیا، عوام کی امید کو توڑا گیا، عوام کا اعتماد سسٹم سے اٹھایا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ اس ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں، اگر اس ملک میں کمی ہے تو وہ صرف دیانتدار لیڈر شپ کی کمی ہے، اسپتالوں میں بری حالت ہے، ایک ایک بیڈ پر 4 چار مریض بچے پڑے ہیں، لوگ اپنے مسائل کے حل کیلئے اداروں کے باہر خوار ہورہے ہیں، پاکستان کے برے حالات کے ذمہ دار وہ لیٹرے حکمران ہیں جو ملک کو لوٹ کر کھا گئے، ریاست مدینہ کا نام لیکر عوام کو بے وقوف بنایا جاتا رہا۔
صدر آئی پی پی نے کہا کہ سارے حکمران باہر سے کچھ اور اور اندر سے کچھ اور ہیں، عوام جب ان کو سپورٹ کرتے ہیں تو یہ اقتدار میں آکر انہیں بھول جاتے ہیں، ایسے حکمران بھی رہے ہیں جو اس ملک کی حفاظت کرنے والی فوج کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے، یہ ملک اگر مستحکم ہے تو پاک فوج کی وجہ سے، سیاست کریں لیکن فوج کیخلاف کچھ نہیں سنیں گے، فوج ہے تو ہمارے ملک کے عوام، بہن اور بیٹیاں سب محفوظ ہیں۔
عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ مایوسی گناہ ہے، عوام نے اس ملک سے مایوس نہیں ہونا، نوجوانوں نے یہاں مایوس نہیں ہونا، اس ملک میں اتنے وسائل ہیں جو آنے والی نسلوں کو بھی روزگار دیں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت میں آکر غریب کی بجلی مفت کریں گے، امیر کی بجلی کی قیمت ڈبل کریں گے، 300 یونٹ تک بل والوں کی بجلی مفت ہوگی، کسانوں کو بھی ٹیوب ویل کیلئے بجلی مفت دیں گے، موٹر سائیکل والوں کیلئے پیٹرول کی قیمت آدھی ہوگی، پیٹرول کی باقی قیمت بڑی گاڑیوں والے دیں گے۔
عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ ہر یونین کونسل میں ایک ڈسپنسری بنے گی، ڈسپنسری لوگوں کا مفت علاج اور دوائیاں دے گی، مزدوروں کی کم سے کم تنخواہ 50 ہزار روپے ہوگی، نوجوانوں کو بلاسود قرضے ملیں گے، نوجوانوں کو نوکریاں دیں گے، روزگار پیدا کرنا ہے تو نئی انڈسٹریاں لگانا پڑیں گی، ہمیں اپنی برآمدات بڑھانا پڑیں گی، انڈسٹری نہیں لگے گی تو نوجوانوں کو نوکریاں نہیں ملیں گی۔
پیٹرن انچیف جہانگیر ترین کا خطاب
استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر ترین نے کامونکی میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں سیاسی خاندان سےوابستہ نہیں ہوں،ہم غیرسیاسی لوگ تھے، سیاست میں آنےکافیصلہ سوچ سمجھ کرکیا، ہمیں ایساآدمی ملا جو روایتی سیاستدان نہیں تھا، ہم نے اس آدمی کوسپورٹ دی کہ نیاپاکستان بنائیں گے، مجھےاورعبدالعلیم خان کویہ سب خاندانی طورپرنہیں ملا، ہم محنت کر کے ایمانداری سے یہاں تک پہنچےہیں، ا ہم نےخود کام کیا،ہمیں پتہ ہےملک کوکیسےٹھیک کرناہے،عوام کی زندگی بدلےگی تو پوراپاکستان بدل جائےگا،آئی پی پی سرکاری اسکولوں کوبہترین انگلش میڈیم اسکولزکی طرح بنائےگی،سرکاری اسپتالوں کو ایسا بنائیں گےکہ لوگ باہرسےدیکھنےآئیں گے۔
جہانگیر ترین کا کہناتھا کہ معیشت ملک کی جان ہے،معیشت کو چمکانےکیلئےانڈسٹری لگانا ضروری ہے،سب سے اہم چیز نوکری ملنی چاہیےاورجائزتنخواہ ہونی چاہیے،ہم نے اپنا منشور تیارکیا ہے،اپنےہدف پر پورا اُتریں گے،ہم ملک کوکامیاب بنائیں گےتوغربت مٹے گی،جب تک غربت نہیں مٹائی جائےگی ملک آگےنہیں بڑھےگا،میں خاندانی طورپر زمیندارنہیں تھا،میں کوشش کرکےشوق سےزمینداری میں گیا اللہ تعالیٰ نےکامیابی دی۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کوزرعی ملک بنائیں گے،دنیا آکردیکھے گی،سیاسی جماعتیں صرف وعدے کرتی ہیں،پورے نہیں کر تیں، ہم سوچ سمجھ کر وعدے کر رہے ہیں،اندھے وعدےنہیں کریں گے،اندھے وعدے کرنےکی عادت نہیں،نہ ساری زندگی ایسا کیا ہے، ہرگھرمیں معیاری تعلیم ہونی چاہیے،غریب کابچہ قابل ہے تو اسےڈاکٹر،انجینئر بننا چاہیے،جہم لگے رہیں گے،ہم نے نیا پاکستان بنانےکی کوشش کی تھی،اب ہم ایک بہترین پاکستان بنائیں گے۔