پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ملی توہمیں ایک اورآئی ایم ایف پروگرام میں جاناہوگا، ملکی معیشت کےحوالےسےمسائل کوجڑسےپکڑنا ہوگااوراس کی بنیادیں مضبوط کرنے کیلئے بڑے فیصلے کرنے ہوں گے،کل عوام فیصلہ کریں گےکون سی جماعت حکومت بناتی ہے۔
ایک ٹی وی انٹرویو میں سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے عام انتخابات 2024 سے ایک روز قبل ملک میں دہشت گردی کے افسوسناک واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے افسوسناک واقعات ہوئے،ان واقعات کی جتنی مذمت کی جائےکم ہے،ایسےحملےپاکستان کےخلاف قبیح حرکت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسےحملےووٹرز کو ڈرانے کےلیےکئےجارہےہیں،ماضی میں بھی ایسےواقعات ہوتے رہے ہیں، بدقسمتی سےبعض فیصلے ایسے ہوئے تھے جس سےدہشتگردوں کوموقع ملا،یہ ایک دردناک کہانی ہےاس میں جانےکاوقت نہیں۔
صدر ن لیگ نےکہا کہ پاکستان نےدہشتگردی میں جتنی قربانیاں دی اتناکسی اورملک نے سوچا بھی نہیں ہوگا۔ سکیورٹی فورسز کی قربانیوں سےدہشتگردی کاخاتمہ ہوگیاہے پاکستان کی عظیم قربانیوں سےدنیامیں امن قائم ہوا۔
انہوں نے کہا کہ میرا ارادہ تھاکہ ہم نے کاوش کرنی ہےباقی اللہ پرچھوڑا،اللہ نےبےپناہ فضل وکرم کیا ملک ڈیفالٹ کرجاتا تو پاکستان کی بدترصورتحال ہوتی ،یہ اتحادی حکومت کی اجتماعی کاوش تھی اورہم نےپاکستان کودیوالیہ ہونے سے بچایا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری غریب قوم آئی ایم ایف کی شرائط میں جکڑی ہے،ایس اوایز کئی سو ارب غریب قوم کاہڑپ کر لیتے ہیں معیشت کے حوالے سےمسائل کو جڑ سے پکڑنا ہوگا اور بڑے فیصلے کرنے ہوں گے پاکستان کی معیشت کی بنیادیں مضبوط کرنی ہوں گی،حکومت ملی توہمیں ایک اورآئی ایم ایف پروگرام میں جاناہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ جس کوبھی موقع ملانقصان والے اثاثوں کوبیچے،ان اداروں کی پرائیوٹائزیشن کرےہم سب پرفرض ہےکہ قوم کی ایک ایک پائی بچائی جائے،کل عوام فیصلہ کریں گےکون سی جماعت حکومت بناتی ہے۔