جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ایک بار پھر آٹھ فروری کو الیکشن کے انعقاد پر سوال اُٹھاتے ہوئے کہا ہےکہ اگرانتخابات چند دن موخر ہوگئے تو کوئی قیامت نہیں آجائےگی ۔
ڈی آئی خان میں میڈیا سےگفتگو کرتےمولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انتخابات چند دن موخر ہوگئے تو کوئی قیامت نہیں آجائےگی، ہماری قافلے پر حملے ہورہے ہیں۔ انتخابی مہم کیسے چلائیں ۔ نہیں سمجھتے ان حالات میں الیکشن ہوسکیں گے ۔
سربراہ جے یو آئی نے الیکشن کمیشن سے غور کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ موسم یابےامنی کےباعث ٹرن آؤٹ کم رہےگاتودھاندلی کاراستہ کھلے گا ، ہماری گاڑیوں پرفائرنگ کاواقعہ امن وامان پرسوالیہ نشان ہے،جمعیت علمائےاسلام دہشت گردی کےنشانےپرہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہمارےلوگوں پرحملےہورہےہیں ،انتخابی مہم کیسے چلائیں؟نہیں سمجھتےاِن حالات میں الیکشن ہوسکیں گے،الیکشن ہونےچاہئیں مگرانتخاب کیلئےماحول بھی دیاجائے۔
مولانا فضل الرحمان نےکہا کہ ملک کی بگڑتی صورتحال قابل افسوس ہے، حکومت جون میں بجٹ نہیں دے سکےگی،الیکشن کمیشن ہماری درخواست پرغورکرے،پی پی امیدواربھی کہتےہیں کہ ان حالات میں الیکشن نہیں لڑسکتے۔