لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوارالحق پنوں کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے فراز اقبال سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ بچوں کےخلاف کوئی انکوائری نہیں مگر بلاجواز نام ای سی ایل میں ڈال کر بنیادی حق چھین لیاگیا عدالت بچوں کو بیرون ملک بھیجنے کا حکم دے۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے کہا کہ بچوں کے نام ابھی تک کوئی جائیداد نہیں ان کی والدہ کےخلاف انکوائری چل رہی ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر کوئی انکوائری نہیں تو کس بنیاد پر بچوں کو ملک سے باہر جانے سے روکاجا سکتا ہے۔بچے آزاد اور خودمختار ہیں۔عدالت نے کاروائی کرتے ہوئے درخواست منظور کرلی اور بچوں کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔