راولپنڈی کے حلقہ این اے 57 میں 8 فروری کو بڑا انتخابی معرکہ متوقع ہے، مسلم لیگ ن کے دانیال چوہدری، آزاد امیدوار سیمابیہ طاہر اور عوامی مسلم لیگ کے شیخ راشد شفیق مدمقابل ہیں، پیپلز پارٹی کے مختار عباس اور جماعت اسلامی کے خالد محمود مرزا سمیت کل 26 امیدوار جیت کی جستجو میں ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 57 راولپنڈی 5 میں ووٹرز کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 31 ہزار 511 ہے، دو لاکھ 9 ہزار 77 مرد جبکہ دو لاکھ 22 ہزار 434 خواتین ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گی۔
رپورٹ کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن کے بیشتر علاقے اس حلقے میں شامل ہیں، نور خان ایئربیس، مسلم ٹاؤن، رحمان آباد، وارث خان، چکلالہ اسکیم تھری، ڈھوک کھبہ، مریڑ، امرپوره، گریسی لائنز، جھنڈا چیچی، عسکری، ایوب پارک، ڈیفنس کالونی، فالکن کمپلیکس، النور کالونی، شکریال، چکلالہ کینٹ کے بعض علاقے حلقے کا حصہ ہیں، پی پی 18 اور پی پی 19 قومی اسمبلی کے اس حلقے کے نیچے آتے ہیں۔
این اے 57 میں مسلم لیگ ن نے چوہدری تنویر کے بیٹے دانیال چوہدری کو میدان میں اتارا ہے، سربراہ عوامی مسلم لیگ کے بھتیجے شیخ راشد شفیق اور سیمابیہ طاہر بھی اہم امیدوار ہیں۔
یہ حلقہ 2018ء میں این اے 62 کہلاتا تھا، تب شيخ راشد شفیق پی ٹی آئی کی مدد سے، ن لیگ کے سجاد خان کو شکست دینے میں کامیاب رہے تھے۔
مسلم لیگ ن کے دانیال چوہدری 2018ء میں شیخ رشید کیخلاف الیکشن لڑے تھے، اس بار ان کے بھتیجے کے مقابلے میں بڑے مارجن سے جیت کے دعویدار ہیں۔
این اے 57 میں عباسی، راجہ، شیخ، چوہدری، کیانی، ملک، راجپوت، اعوان اہم برادریاں ہیں۔ اس حلقے کے مسائل میں سردیوں میں گیس کا نہ آنا سب سے بڑا مسئلہ ہے، پینے کے صاف پانی، سیوریج، صحت، صفائی، ٹوٹی پھوٹی سڑکوں، ناجائز تجاوزات اور ٹریفک کے بھی مسائل ہیں۔
ووٹرز پارٹی وابستگیوں کے ساتھ ساتھ معاملات زندگی میں مشکلات کو بھی سامنے رکھیں گے۔
انتخابی نتائج کے مطابق حلقہ این اے 57 میں شامل علاقے 1988ء سے مسلم لیگ ن کا گڑھ رہے ہیں، 2013ء میں بانی پی ٹی آئی نے یہ سیٹ جیت کر خالی کی تو ن لیگ کے حنیف عباسی نے بازی پلٹ دی، 2018ء میں پی ٹی آئی نے اپنی دھاک بٹھائی، 8 فروری کو دانیال چوہدری، شیخ راشد شفیق اور سیمابیہ طاہر میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔