بلوچستان میں انتخابی سرگرمیوں پر حملوں کے بعد سیکیورٹی انتظامات سخت کردیئے گئے۔ انتظامیہ نے کوئٹہ میں کھلے اجتماعات پر پابندی عائد کردی، 8 فروری کو حساس علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی بندش کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔
کوئٹہ میں انتخابات سے قبل ممکنہ دہشت گردی کے خطرہ کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے شہر میں کھلے عام جلسوں اور انتخابی اجتماعات پر پاپندی عائد کردی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کے مطابق دہشتگردی کے خطرے کی وجہ سے 6 فروری تک کوئٹہ میں سیاسی اور انتخابی اجتمامات پر پاپندی ہوگی۔
نگران صوبائی وزیراطلاعات جان اچکزئی نے انتخابات کے دوران تربت، چمن اور دیگر حساس علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے محدود کرنے کا عندیہ دے دیا، دہشتگرد انٹرنیٹ کو مواصلاتی رابطوں کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔
بلوچستان میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران الیکشن کمیشن، انتخابی دفاتر، ریلیوں، امیدواروں پر حملوں اور دہشتگردی کے واقعات میں 20 سے زائد افراد جاں بحق اور 30 سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔