بلوچستان کے مختلف شہروں میں مسلسل دوسرے دن کئی دھماکے ہوئے، کوئٹہ، تربت، قلات اور نوشکی میں دستی بموں سے حملے کئے گئے، ہینڈ گرینڈ پی پی پی امیدواروں کے گھر، دفتر، پولیس اسٹیشن پر پھینکے گئے، سیاسی جماعت کے 3 کارکن زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر دھماکا ہوا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تربیت میں پی پی پی کے امیدوار میر عبدالرؤف رند کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا، دستی بم گھر کے احاطے میں گرا، دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
رپورٹ کے مطابق عبدالرؤف رند بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 27 کیچ سے پیپلزپارٹی کے امیدوار ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قلات میں بھی پیپلزپارٹی کے انتخابی دفتر پر دستی بم حملہ کیا گیا، واقعے میں تین کارکن معمولی زخمی ہوئے، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ نوشکی میں سٹی پولیس تھانہ کے گیٹ پر ہینڈ گرینیڈ سے حملہ کیا گیا، دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) اور مسلم لیگ ن نے سنجاوی اور ہرنائی میں انتخابی جلسے منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔
ڈپٹی کمشنر زیارت حمود الرحمان سے جمعیت علمائے اسلام اور پاکستان مسلم لیگ ن کے ضلعی صدور مولوی نور الحق اور عبدالستار کاکڑ کی سربراہی میں دونون پارٹیوں کے نمائندہ وفود نے ملاقات کی، جس میں امن و امان کی صورتحال کے پیشر نظر 6 فروری کو ہرنائی اور سنجاوی میں انتخابی جلسے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔