مسلم لیگ ن اور جی ڈی اے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان نے سنی تحریک سے بھی انتخابی اتحاد کرلیا، دونوں جماعتوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگئی۔ ایم کیو ایم پاکستان حیدرآباد میں سنی تحریک جبکہ سنی تحریک کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی حمایت کرے گی۔ مصطفیٰ کمال نے دعویٰ کیا ہے کہ 11 دن بعد پیپلز پارٹی ان کے دروازے پر کھڑی ہوگی۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے انتخابات کیلئے پاکستان سنی تحریک سے بھی ہاتھ ملا لیا۔ مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے قادری ہاؤس میں سنی تحریک کی قیادت سے ملاقات کی، جس میں الیکشن میں ایک دوسرے کو مکمل سپورٹ کرنے کا فیصلہ ہوا۔
رہنماؤں میں اتفاق ہوا کہ ایم کیوایم پاکستان حیدرآباد میں سنی تحریک جبکہ کراچی میں سنی تحریک متحدہ قومی موومںٹ پاکستان کی حمایت کرے گی۔
مصطفیٰ کمال کہتے ہیں کہ کراچی سے ایم کیو ایم پاکستان کی واپسی یقینی ہے، 8 فروری کو مخالفین کی ضمانتیں ضبط کرائیں گے۔
سنی تحریک کے رہنماء ثروت اعجاز قادری بولے کہ سنی تحریک این اے 219 اور 220 پر ایم کیو ایم کی حمایت کرے گی۔
دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے مستقبل میں بھی تعلقات برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔