انتخابات 2024 میں اقتدار کے حصول کیلئے چند ماہ قبل تک ایک دوسرے کی حلیف سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کی حریف بن کر سامنے آ گئی ہیں۔ ان قومی و علاقائی جماعتوں نے 15سے زائد پارٹی سربراہوں کو ناکام بنانے کیلئے ان کے مدمقابل مضبوط اُمیدوار انتخابی میدان میں اُتاردیئے ہیں۔
این اے 130میں نواز شریف کے مقابلے میں پیپلز پارٹی نے اقبال احمد خان اور پی ٹی آئی نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو ،این اے 15مانسہرہ میں نوازشریف کے مقابلے میں جے یو آئی نے کفایت اللہ، پیپلز پارٹی نے زرگل خان ،پی ٹی آئی نے گستاب خان اور جماعت اسلامی نے خالدیوسف زئی کو میدان میں اُتاراہے۔
مزید پڑھیں: الیکشن 2024 کے امیر ترین امیدوار کا نام سامنے آ گیا، یقین کرنا مشکل
لاہور کے حلقہ این اے 123میں شہبازشریف کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے افضال عظیم پاہٹ، پیپلز پارٹی کے رانا ضیاء الحسن اور جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ مد مقابل ہیں۔قصور این اے 132 میں شہبازشریف کے مقابلے میں پیپلز پارٹی کے شاہین صفدر اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سردار محمدڈوگر امیدوارہیں۔
این اے 207 نواب شاہ میں آصف زرداری کا مقابلہ پی ٹی آئی کے شیر محمد بلوچ ۔ لاڑکانہ 194میں چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کا مقابلہ جے یو آئی کے راشد محمودسومرو، اورپی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو ۔این اے 196 میں بلاول بھٹو کا مقابلہ جے یو آئی کے نصر محمود سومرو اور پی ٹی آئی کے حبیب اللہ اور این اے 127 میں بلاول بھٹو کا مسلم لیگ (ن )کے عطا اللہ تارڑ اور پی ٹی آئی کے ملک ظہیر عباس کھوکھر کریں گے ۔