سینیٹ کی جانب سے ملک میں عام انتخابات 2024ء ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے قرار داد پر دستخط کردیئے، سینیٹ سیکریٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے انتخابات 2024ء کے التواء کی منظور ہونیوالی قرار داد پر دستخط کردیئے، جس کے بعد سینیٹ سیکریٹریٹ نے قرارداد کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نمائندہ سماء ٹی وی بہزاد سلیمی کے مطابق سینیٹ سیکریٹریٹ نے قرار داد صدر مملکت اور نگران وزیراعظم کو بھجوادی جبکہ قراداد الیکشن کمیشن اور وزارت پارلیمانی امور، وزارت قانون، وزارت داخلہ اور چاروں صوبائی حکومتوں کو بھی ارسال کردی گئی ہے۔
اس سے قبل جمعہ کو چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سینیٹر دلاور خان کی جانب سے عام انتخابات 2023 ملتوی کرنے سے متعلق قرارداد پیش کی گئی جسے اکثریت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
سینیٹر مشتاق احمد نے انتخابات کے انعقاد کے حق میں قرار داد جمع کرادی
قرارداد کا متن
قرارداد میں کہا گیا کہ ملک کے اکثر علاقوں میں سخت سردی ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں کے عوام کی الیکشن عمل میں شرکت مشکل ہے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں سکیورٹی کی صورتحال بھی خراب ہے، جمعیت علماء اسلام ( ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور نیشنل ڈیموکریٹ موومنٹ ( این ڈی ایم ) کے سربراہ محسن داوڑ پر حملے ہوئے ہیں۔
عام انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے، ذرائع الیکشن کمیشن
کے پی اور بلوچستان میں سکیورٹی فورسز پر بھی حملے ہوئے اور ایمل ولی کو بھی الرٹ جاری ہوا ہے۔
الیکشن ریلی کے دوران انٹیلیجنس ایجنسیوں کے تھریٹ الرٹ ہیں، سینیٹ کہتا ہے کہ مسائل حل کیے بغیر الیکشن کا انعقاد نہ کیا جائے، 8 فروری کے الیکشن شیڈول کو ملتوی کیا جائے، الیکشن کمیشن انتخابات ملتوی کرانے پر عمل کرے، سینیٹ الیکشن کمیشن پر اعتماد کرتی ہے۔
سینیٹ میں انتخابات ملتوی کرنےکی قرارداد منظور ہوتے ہی اسٹاک مارکیٹ کو جھٹکا
سینیٹر افنان اللہ کی مخالفت
مسلم لیگ ( ن ) کے سینیٹر افنان اللہ کی جانب سے قرارداد کی مخالت کی گئی اور انہوں نے کہا کہ 2013 میں سکیورٹی کے حالات آج سے ابتر تھے، سکیورٹی کے معاملے کو جواز بنا کر الیکشن موخر نہیں ہونا چاہیے۔
سینیٹر افنان اللہ کے اظہار خیال پر ایوان میں شور شرابہ ہوا تاہم، انہوں نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ الیکشن موخر کرنے کی بہت سے لوگوں کی خواہشات ہیں، کسی کی خواہش پر ملک میں الیکشن نہیں ہوتے بلکہ آئین کے مطابق ہوتے ہیں۔
الیکشن مہم کے دوران سابق ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ پر حملہ
پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہہرہ مند تنگی نے انکشاف کیا کہ انہیں نامعلوم نمبر سے دھمکیاں مل رہی ہیں جس پر چیئرمین سینیٹ نے تفصیلات سینیٹ سیکریٹریٹ کو فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
سراج الحق نے الیکشن کے التوا سے متعلق قرارداد جمہوریت کیخلاف سازش قرار دیدی
قرارداد کی منظوری کے وقت ایوان میں 14 ارکان موجود تھے اور اس موقع پر پی ٹی آئی کے رکن گردیپ سنگھ کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کی گئی۔
نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کی جانب سے بھی قرار داد کی مخالفت کی گئی تاہم، دوسری بار پیش کی گئی قرارداد بھی کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔