مریم نواز نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو الیکشن کمیشن کے آئینی اختیار پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جعلی اور فراڈ انٹراپارٹی الیکشن کو حلال قرار دے دیا گیا ہے۔
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف نے اپنے بیان میں پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے پی ٹی آئی کے حق میں فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے سنگل بینچ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے آئینی اختیار پر حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ متنازع جج کا خلاف قانون فیصلہ لاڈلے پن کا تازہ شاہکار ہے، گونج ہے کہ پی ٹی آئی کے لاڈلے نے پی ٹی آئی کو ریلیف دیا، جعلی اور فراڈ انٹرا پارٹی الیکشن کو حلال قرار دے دیا گیا۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ فیصلہ الیکشن نہیں سلیکشن کی جیت ہے، نہ ووٹرز، نہ ووٹرز لسٹیں، نہ الیکشن کمشنر، نہ الیکشن لڑنے کی اجازت لیکن سب حلال، لیول پلئینگ فیلڈ مانگنے والے اپنی جماعت میں کسی کو لیول پلئینگ فیلڈ دینے کو تیار نہیں۔
ن لیگ کی چیف آرگنائزر نے کہا کہ 2018ء میں آر ٹی ایس بٹھانے کی تاریخ دہرائی گئی ہے، قوم کا مینڈیٹ چوری کرنیوالے نے اپنی جماعت کا مینڈیٹ بھی چوری کرلیا۔
دوسری جانب ن لیگ کے سینئر رہنماء رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ الیکشن کمیشن پر حملہ اور پری پول رگنگ ہے، پشاور ہائیکورٹ کے سنگل بینچ کا فیصلہ الیکشن ایکٹ 2017ء کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ جج صاحب کے کزن پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں اس لئے یہ فیصلہ ہی آنا تھا، جج صاحب قانون اور انصاف پر چلتے تو یہ کیس ہی نہ سنتے، مفادات کا ٹکراؤ ہوتے ہوئے بھی جج صاحب نے کیس سنا اور کزنز کی جماعت کو ریلیف دیا۔