بلوچستان میں بھی عام انتخابات کی بھرپور گہما گہمی جاری ہے، قومی اسمبلی کی 16، بلوچستان اسمبلی کی 51، خواتین اور اقلیتوں سمیت 14 مخصوص نشستوں کیلئے 2 ہزار سے زائد امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔
صوبائی الیکشن کمیشن کے مطابق بلوچستان سے قومی اسمبلی کیلئے 511 اور صوبائی اسمبلی کیلئے 1387 جبکہ خواتین کی مخصوص نشستوں کیلئے 151 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے تاحال فہرست جاری نہیں کی گئی، حتمی فہرست کل (پیر کو) جاری کی جائے گی۔
بلوچستان میں سب سے بڑا مقابلہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 263 کوئٹہ پر ہوگا، جس پر تحریک انصاف کے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، پی کے میپ کے محمود خان اچکزئی اور آزاد امیدوار نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق این اے 260 چاغی کم نوشکی کم خاران پر بلوچستان عوامی پارٹی کے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور پیپلز پارٹی کے (ر) لیفٹیننٹ جنرل عبدالقادر بلوچ، مسلم لیگ نون کے سابق سینیٹر سردار فتح محمد حسنی اپنے کاغذات نامزدگی جمع کراچکے ہیں جبکہ این اے 265 پر مولانا فضل الرحمان، پی کے میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق این اے 257 حب کم لسبیلہ کم آواران سے سابق وزیراعلیٰ جام کمال خان، آزاد امیدوار سردار محمد اسلم بھوتانی، پیپلز پارٹی کے علی حسن زہری جبکہ این اے 256 خضدار سے بی این پی مینگل کے سردار اختر مینگل، پی پی کے سردار ثناء اللہ زہری اور نیشنل پارٹی کے سردار اسلم بزنجو کے کاغذات جمع ہوئے ہیں۔
این اے 256 خضدار سے شہزادی لائبہ نے پہلی بار پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
این اے 259 گوادر کم تربت سے نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک، میر یعقوب بزنجو، باپ کے مرکزی ترجمان سینیٹر کہدہ بابر بلوچ، میر حمل کلمتی، حق دو تحریک کے مرکزی چیئرمین حسین واڈیلہ سمیت 31 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔