آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں یوم فتح کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس دوران وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی، اس موقع پر آذربائیجان کے قومی ترانے کے ساتھ ساتھ پاکستانی قومی ترانے کی دھن بھی بجائی گئی۔ آذربائیجان میں کاراباخ کی دوسری جنگ میں شاندار فتح کی یاد میں یہ دن منایا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آذر بائیجان کے یومِ فتح کی پریڈ میں پاک فوج کے خصوصی دستے نے شرکت کی اور قومی پرچم تھامے ہوئے پاکستانی فوجی دستے نے مہمانوں کو سلامی دی، اس موقع پر پاکستان کے جے ایف تھنڈرز اور ایف سولہ طیاروں کی گھن گرج نے دیکھنے والوں کا لہو گرمایا ۔ پاکستانی ہیلی کاپٹروں نے بھی ترکیے اور آذربائیجان کے ساتھ مل کر فلائی پاسٹ میں حصہ لیا۔
وزیراعظم شہبازشریف
وزیراعظم شہبازشریف نے آذربائیجان کے یوم فتح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوشی کے موقع پر مجھے دعوت دینے پر صدر الہام علیوف کا شکریہ ادا کرتا ہوں، آذربائیجان، ترکیہ اور پاکستان تین بھائی ہیں جن کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، پاکستان کی آزادی کے قصے ہم نے اپنے والد سے سنے تھے، یہاں کاراباخ کی آزادی کا دن ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں، 5 برس پہلے آذربائیجان کی افواج نے اپنی سرزمین کوآزاد کرایا، جنگ کے دوران پاکستان چٹان کی طرح آذربائیجان کے ساتھ کھڑا رہا، آئندہ بھی ایسا موقع آیا تو ہم آذربائیجان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، حقیقی فتح جنگ کے میدان میں نہیں، امن کے قیام سے ملتی ہے، صدر الہام علیوف نے آرمینیا سے امن معاہدہ کرکے پائیدار امن کو یقینی بنایا، پاک افغان مذاکرات کی میزابانی پر صدر اردوان کے مشکور ہیں۔
ترک صدر رجب طیب اردوان
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے آذربائیجان کے یوم فتح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ کے عوام کی جانب سے آذری عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، کاراباخ میں اب امن اور خوشحالی کا دور دورہ ہوگا، امید ہے اس فتح سے خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار ہوگی۔
صدر آذربائیجان الہام علیوف
صدر آذربائیجان الہام علیوف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 44 روزہ جنگ میں ہمارے جوانوں نے جان کی قربانی دے کر فتح حاصل کی، ہماری افواج کی جنگی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے، آرمینیا کی فوج باکو میں چائے پینے کا خواب دیکھ رہی تھی، ان کے ٹینک آج ہمارے پاس ٹرافی کے طور پر سجے ہیں، 8 نومبر کو ہم نے شوشا شہر فتح کیا جو ناقابل تسخیر سمجھا جاتا تھا۔





















