چمن سپین بولدک میں سرحد پار سے فائرنگ پر معطل ہونے والے پاک افغان مذاکرات کچھ دیر بعد بحال ہوگئے۔ پاکستان نے افغان رجیم کے بے بنیاد الزامات مسترد کرتے ہوئے جنگ بندی کی سرحد پار سے خلاف ورزی کے ناقابل تردید ثبوت بھی ترک اورقطری ثالثوں کو پیش کردیئے.
ذرائع کے مطابق اس وقت دونوں وفود الگ الگ اپنے ممالک کے متعلقہ اداروں سے رابطے میں ہیں، افغان سرحد سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے ثبوت ترک اور قطری ثالثوں کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔
وزارت اطلاعات و نشریات کے مطابق پاک افغان سرحد پر فائر بندی کی خلاف ورزی کی گئی ہے ، چمن بارڈر پر افغانستان سے کچھ عناصر نے پاکستانی پوسٹوں پر بلااشتعال فائرنگ کی جس کا سیکیورٹی فورسز نے فوری اور موثر ردعمل دیا ۔
پاکستان،افغانستان کی جانب سے اس واقعے سے متعلق دعوے کو مسترد کرتا ہے، فائرنگ افغانستان کی طرف سے شروع ہوئی جس کا سیکیورٹی فورسز نے فوری جواب دیا، پاکستانی فورسز کی ذمہ دارانہ کارروائی سے صورتحال پر قابو پا لیا گیا، پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی بدستور برقرار ہے، پاکستان جاری مذاکرات کیلئے پر عزم ہے،افغان حکام سے باہمی تعاون کی توقع رکھتا ہے۔





















