مسلم لیگ ن کے رہنماء رانا ثناء اللہ نے الیکشن میں سادہ اکثریت سے کامیابی حاصل کرکے حکومت بنانے کا دعویٰ کردیا، بولے کہ پنجاب میں قومی اسمبلی کی 120 سے 125 سیٹیں حاصل کریں گے، الیکٹیبلز ہونا گالی یا برائی نہیں، نواز شریف سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، کسی جماعت کے الیکشن لڑنے پر پابندی کے حق میں نہیں لیکن 9 مئی کے ملزمان کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء اور سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہمیں ہر حلقے میں ایک سے زائد چوائسز میسر ہیں، بڑی تعداد میں کارکنان اور لیڈرز نے الیکشن لڑنے کا ارادہ ظاہر کیا، آئندہ ہفتے سے امیدواروں کے انتخاب کیلئے پارلیمانی بورڈز کی میٹنگ کا آغاز کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں نوازشریف بڑا جلسہ کریں گے، الیکشن مہم کو منظم انداز میں چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ن لیگ پنجاب کی قومی اسمبلی کی 141 میں سے 120 سے 125 نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی اور سادہ اکثریت سے حکومت بنائے گی۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ وقت کا تقاضہ ہے ایک تجربہ کار اور مخلص قیادت ملک کو بحران سے نکالنے کیلئے لیڈ کرے، نواز شریف نے پہلے بھی ملک کو 2 مرتبہ ایسے بحرانوں سے نکالا، پاکستان کیخلاف سازش نہ کی جاتی تو ملک آج ترقی کی منزلیں طے کر رہا ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سازشوں، حالات، مشکلات، جھوٹے مقدمات کیخلاف جرأت و حوصلے کے ساتھ سامنا کیا، ہم نے ملک کو بحران سے نکالنے کا عزم اور قوم سے وعدہ کیا ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ تنقید کا ہم برا نہیں مناتے، تنقید سیاسی انداز، ایک دائرے اور حد میں ہونی چاہئے، ایسی تنقید کو برداشت کیا جاسکتا ہے، اگر کوئی لیڈر یا جماعت دعویٰ کرتی ہے تو ہمیں تشویش نہیں، تمام جماعتیں الیکشن میں حصہ لیں گی۔
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت ہونی چاہئے، ہم نے جائزہ لیا ہے تقریباً 70 فیصد حلقوں میں کوئی جھگڑا نہیں، کیا ہمارے خلاف جھوٹے مقدمے قائم ہونا لیول پلیئنگ فیلڈ ہے؟، ہم وننگ پوزیشن میں ہیں، ہمارے ساتھ جو 2018ء میں ہوا، اب نہیں ہورہا تو آپ کو ناگوار گزر رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مخدوم احمد محمود اپنے حلقے میں مضبوط امیدوار ہیں، وہ جیتیں گے، الیکٹیبلز میں کوئی اچھائی ہوتی ہے تو عوام ان کی قدر کرتے ہیں، ہمیں نہیں لگتا کہ جنوبی پنجاب میں ہماری پوزیشن کمزور ہے، جنوبی پنجاب کے 10 حلقوں میں اپنی پوزیشن بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔