اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی تک غزہ کو پانی اور ایندھن فراہم نہیں کیا جائے گا۔
اسرائیل کے وزیر توانائی کاٹز کا کہنا ہے کہ جب تک حماس کے یرغمال بنائے گئے تمام افراد کو رہا نہیں کیا جاتا اس وقت تک بجلی ، ایندھن یا انسانی امداد سمیت کسی بھی بنیادی وسائل کو محصور غزہ میں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے بدھ کے روز فلسطین لبریشن آرگنائزیشن ( پی ایل او ) کی جانب سے خوراک اور طبی سامان غزہ پہنچانے کی درخواست بھی رد کردی تھی۔
یہ بھی پڑھیں۔اسرائیل کا خوراک اور طبی امداد غزہ پہنچانے کی اجازت دینے سے انکار
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں اسرائیلی وزیر توانائی اسرائیل کاٹز کا کہنا تھا کہ غزہ کے لئے انسانی امداد کا کوئی الیکٹرک سوئچ آن نہیں کیا جائے گا، کوئی پانی کا نل نہیں کھولا جائے گا اور کوئی ایندھن کا ٹرک اس وقت تک غزہ میں داخل نہیں ہو گا جب تک اسرائیلی افراد اپنے گھر واپس نہیں آجاتے۔
סיוע הומניטרי לעזה? אף מתג חשמל לא יורם, שיבר מים לא יפתח ומשאית דלק לא תיכנס עד להשבת החטופים הישראלים הביתה. הומניטרי תמורת הומניטרי. ושאף אחד לא יטיף לנו מוסר.
— ישראל כ”ץ Israel Katz (@Israel_katz) October 12, 2023
قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ زندگی بچانے والے سامان کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
ایکس پر جاری کردہ اپنے بیان میں سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ غزہ میں ایندھن، خوراک اور پانی سمیت زندگی بچانے والے اہم سامان کی اجازت ہونی چاہیے، ہمیں اب تیز رفتار اور بلا روک ٹوک انسانی رسائی کی ضرورت ہے۔
Crucial life-saving supplies – including fuel, food and water -- must be allowed into Gaza.
— António Guterres (@antonioguterres) October 11, 2023
We need rapid and unimpeded humanitarian access now.
یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کا مکمل محاصرہ کیا جا رہا ہے جسے اقوام متحدہ کے قوانین کے تحت جنگی جرم سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔حماس اور اسرائیل کی لڑائی چھٹے روز میں داخل، 1200 فلسطینی شہید، 1300 اسرائیلی ہلاک
واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی چھٹے روز میں داخل ہوچکی ہے جس کے نتیجے میں 1200 فلسطینی شہید اور 1300 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔