سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے فیڈرل اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں 3 ارب ڈالرسےزیادہ لاگت کےمنصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔
رپورٹس کے مطابق سندھ میں آبپاشی سے متعلق ایمرجنسی بحالی کا منصوبہ منظورکیا گیاہےاے ڈی جی کی مدد سےمنصوبےپر 19 کروڑ 33 لاکھ ڈالر خرچ ہوں گے۔سندھ میں انفراسٹکچر اور روزگار کی بحالی کا منصوبہ بھی کلیئر کیاگیا۔ عالمی بینک کی فنڈنگ سے 26 کروڑ 40 لاکھ ڈالر لاگت آئےگی۔
کے پی کے میں آبپاشی، ڈرینج سسٹم اور سیلاب سے تحفظ کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا اے ڈی بی اس منصوبے کیلئے 6 کروڑ ڈالر سے زیادہ فنڈز دے گا۔
سندھ واٹراینڈ ایگریکلچر کا 28 کروڑ 17 لاکھ ڈالر کا منصوبہ منظورکیاگیاسندھ میں ورکس اینڈ سروسز ڈیپارٹمنٹ کا 19 کروڑ 36 لاکھ ڈالر کا منصوبہ بھی شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:۔ٹیلی تھون کے ذریعے سیلاب زدگان کیلئے جمع چار ارب کے مبینہ غلط استعمال کی تصدیق کا عمل مکمل
پنجاب میں ماحولیات اور میونسپل سروسز کو 18 کروڑ لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا پنجاب میں این 5شاہراہ اور تباہ شدہ پلوں کی تعمیر پر 14 کروڑ 48 لاکھ ڈالرخرچ ہوں گے۔سیلاب سے متاثرہ کچی کینال کی بحالی کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی۔
بلوچستان میں آبپاشی اور انفراسٹرکچر کے ایک اور منصوبے پر 5 کروڑ ڈالر خرچ ہوں گےبلوچستان میں فارم واٹرمنیجمنٹ کامنصوبہ بھی منظورکیا گیا جس کی ٹوٹل لاگت ایک کروڑ 53 لاکھ 11 لاکھ ڈالر آئےگی۔
یہ بھی پڑھیں:۔محکمہ ریونیو سندھ میں 200 سے زائد مختیار کار اور سب رجسٹرار کے تبادلے
نگران وزیر خزانہ سندھ یونس ڈھاگا نےکچھ روز قبل کہا تھا کہ سیلاب کے بعد بحالی کے کاموں پر نگران صوبائی وزیر نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 21 لاکھ میں سے صرف ایک لاکھ گھروں کی تعمیر شروع ہوئی، اسی رفتار سے کام چلتا رہا تو 21 سال لگیں گے۔