مشن حکومت سازی کیلئے جوڑ توڑ اور رابطوں میں تیزی آگئی، حکومت بنانے کیلئے ن لیگ کے تابڑ توڑ رابطے جاری ہیں۔ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں 24 گھنٹوں میں 3 رابطے ہوچکے، آئندہ 24 گھنٹے کے دوران نواز شریف اور آصف زرداری کے ملاقات متوقع ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کا وفد بھی لاہور پہنچ گیا۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی ہدایت پر مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔
صدر ن لیگ شہباز شریف کی بھی دوڑ دھوپ جاری ہے، شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو فون کیا، دونوں رہنماؤں نے جلد مل بیٹھنے پر اتفاق کیا۔
ن لیگ کی آزاد امیدواروں کو بھی اپنے کشتی میں سوار کرانے کیلئے کوشش جاری ہیں، آزاد امیدواروں کو رام کرنے کیلئے ن لیگ نے کمیٹی بھی بنادی۔
مزید تفصیلات جانیے : ایم کیو ایم پاکستان کا وفد لاہور پہنچ گیا، ن لیگی قیادت سے ملاقات کریگا
ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان 24 گھنٹوں میں 3 رابطے ہوچکے ہیں، آئندہ 24 گھنٹے میں نواز شریف اور آصف زرداری کی ملاقات کا امکان ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کا وفد بھی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ن لیگی قائد سے ملاقات کرسکتا ہے۔
تاریخ میں پہلی بار ایوان میں سب سے زیادہ سیٹیں آزاد امیدواروں نے حاصل کی ہیں، مگر اکثریتی جماعت مسلم لیگ ن قرار پائی ہے، دوسرے نمبر پر پیپلزپارٹی اور تیسرے پر ایم کیو ایم پاکستان ہے۔
دوسری جانب شہباز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کا اہم اجلاس ہوا جس میں اسحاق ڈار، سعد رفیق، ایاز صادق اور دیگر اہم رہنماء شریک ہوئے، جہاں حکومت سازی کے حوالے سے اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
شہباز شریف نے مختلف جماعتوں سے رابطوں سے متعلق آگاہ کیا، اجلاس میں حکومت سازی کیلئے مختلف آپشنز پر مشاورت کی گئی، پارٹی رہنماؤں نے انتخابات میں کامیابی پر پارٹی صدر کو مبارکباد دی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اللہ کے کرم سے مسلم لیگ ن سب سے بڑی جماعت بن کر اُبھری، انشاء اللہ عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے، ہمارا ہدف عوام کو مہنگائی اور مسائل سے نجات دلانا ہوگا، تمام سیاسی قوتوں کو پاکستان کیلئے ایک ہونا ہوگا۔