چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں انتخابی نتائج تاخیر سے موصول ہونے کے اسباب پر بریفنگ دی گئی۔ حکام نے ملبہ انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش پر ڈال دیا۔ کہا کہ پریذائیڈنگ افسران موبائل فونز کے ذریعے فارم 45 نہیں بھیج سکے اور ذاتی طور پر بیک وقت ریٹرننگ افسران کے پاس پہنچے۔
اسلام آباد الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں انتخابی نتائج تاخیر سے موصول ہونے کے اسباب پر بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کو بریفنگ کے دوران حکام نے نتائج میں تاخیر کا ملبہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی بندش پر ڈال دیا۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ انٹرنیٹ کی بندش کے سبب نتائج میں تاخیر ہوئی، پریذائیڈنگ افسران موبائل فونزکے ذریعے فارم 45 نہیں بھیج سکے، پریذائیڈنگ افسران فارم 45 خود ریٹرننگ افسران کے دفاتر لے کر گئے، پریذائیڈنگ افسران بیک وقت ریٹرننگ افسروں کے پاس پہنچے، بیک وقت پہنچنے کے سبب نتائج مرتب کرنے میں تاخیر ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے نتائج میں تاخیر کی وجہ امن و امان کی صورتحال بھی بنی، ناہموار اور دور دراز راستے بھی نتائج میں تاخیر کا سبب بنے۔
واضح رہے کہ انتخابی نتائج میں تقریباً 24 گھنٹے کی تاخیر ہوئی، جس کے سبب امیدواروں نے نتائج پر شکوک کا اظہار کیا۔