سسٹم کا حصہ ہونے کے باوجودخواجہ سرا انتخابات میں بھر پور حصہ کیوں نہیں لے پاتے؟
پاکستان میں خواجہ سراؤں کو اکثر سماجی امتیاز اور بدنامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے
پاکستان میں خواجہ سراؤں کو اکثر سماجی امتیاز اور بدنامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے
معاشرے میں دفاتر میں کام کرنے والی خواتین کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے
مجھے سوشل ورکربننے پر فخر ہے، سنیل گلزار
تھر پارکر میں بھیل کمیونٹی بنیادی طور پہ محنت کش کسان ہیں مگر آج بھی وہ کئی گاؤں قصبوں میں چھوت چھات والی زندگی گزار رہے ہیں
صائمہ شوکت نےسیاسی سفر کا آغاز بلدیاتی انتخابات سے کیا۔مشرف دور میں ہونے والے 2005 کے انتخابات میں وارڈ نمبر 4 سے الیکشن میں حصہ لیا
مسیحی قیدیوں کی اکثریت غریب ہونے کی وجہ سے وکیل کا انتظام نہیں کرسکتی جس کے نتیجے میں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا
آئینی اور قانونی طور پر سنی اتحاد کونسل کو استحقاق نہیں کہ وہ الیکشن کمیشن میں مخصوص نشستوں کی لسٹ 8 فروری 2024 کو انتخابات ہونے کے بعد جمع کروائیں
انتخاب میں این اے 50 اٹک سے خادم حسین رضوری مرحوم کے صاحبزادے حافظ سعد رضوی 91ہزار709 ووٹ لے کر حلقہ میں حلقے میں تیسرے نمبر پر آئے
سوال یہ ہے کہ 8فروری کو ہونے والے انتخابات میں کون کون سے سابق وزرائے اعظم حصہ لے رہے ہیں؟