جہلم میں تعمیراتی منصوبوں میں خورد برد سے متعلق کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ میں چار دن کی مزید توسیع کر دی گئی۔
جمعہ کے روز اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف جہلم میں تعمیراتی منصوبوں میں خورد برد سے متعلق کیس کی سماعت کی جس کے دوران فواد چوہدری کی والدہ اور بھائی فراز چوہدری بھی عدالت میں موجود تھے۔
سماعت کے دوران فواد چوہدری نے اہلخانہ سے ملاقات کرانے کی استدعا کی جسے عدالت کی جانب سے منظور کر لیا گیا۔
نیب پراسیکیوٹر نے سماعت کے دوران فوادچوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور موقف اختیار کیا کہ کہا سات بینک اکاؤنٹس سے معلوم ہوتاہے کہ چند ٹرانزیکشن مشکوک ہوئیں، فوادچوہدری نے اثر و رسوخ سے منصوبوں کو چلایا، ملزم سے بینکنگ ریکارڈ برآمد کرنا ہے۔
وکیل صفائی راجہ عامر نے کہا دستاویزات سے ظاہر ہے کہ حکومت نے منصوبہ منظور کیا، ذاتی طور پر کسی ٹھیکیدار کو کوئی کنٹریکٹ نہیں دیا گیا، زمین خرید کر کم قیمت ظاہر کرنے کا کیس بھی بنایا گیا تھا جو ہائیکورٹ نے ختم کردیا۔
وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا اور بعدازاں، فواد چوہدری کو مزید چار دن کے لئے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔