سپریم کورٹ آف پاکستان نے8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنےکیخلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست 3 جنوری کو سماعت کیلئے مقرر کردی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کرے گا ۔ جسٹس محمدعلی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بھی بینچ کا حصہ ہیں ۔
تحریک انصاف کے وکیل چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سامنے پیش ہوئےاور کہا عدالت نے لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنے کا حکم دیا تھا ، ہم نے توہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں :۔لیول پلیئنگ فیلڈ کا معاملہ، پی ٹی آئی نے توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ وقفے کے بعد آجائیں آپ کو سن لیتے ہیں ۔ وقفے کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو پی ٹی آئی کے وکیل پیش نہ ہوئے ،اب پی ٹی آئی کی درخواست کی تین جنوری کوباضابطہ سماعت ہوگی۔
واضح ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے سپریم کورٹ میں لیول پلیئنگ فیلڈ کے احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کررکھی ہے۔
تحریک انصاف کی جانب سے دائر درخواست میںچاروں چیف سیکرٹریز، انسپکٹر جنرلز ( آئی جیز ) ، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :۔پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے کی شکایت کردی
پی ٹی آئی نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود پارٹی امیدواروں کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے روکا گیا جبکہ اس حوالے سے صوبائی الیکشن کمشنر کو متعدد خطوط بھی لکھے لیکن ان پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ 22 دسمبر کے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائے ، ہمارے امیدواروں اور رہنماؤں کو گرفتار اور ہراساں کرنے کا سلسلہ رکوایا جائے۔
عدالت عظمیٰ سے استدعا کی گئی کہ عدالتی حکم عدولی کرنے والوں کےخلاف سخت کارروائی کی جائے اور پی ٹی آئی امیدواروں کو ریلیوں اور جلسوں کی اجازت دی جائے۔پی ٹی آئی نے توہین عدالت کی درخواست پر فوری سماعت کرنے کی بھی استدعا کر رکھی ہے۔