سپریم کورٹ آف پاکستان نے جسٹس مظاہر نقوی کی آئینی درخواستیں 15 دسمبر کو سماعت کیلئےمقررکردیں۔
یہ بھی پڑھیں :۔جسٹس مظاہر نقوی نے سیکرٹری سپریم جوڈیشل کونسل کوایک اورخط لکھ دیا
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میںقائم سپریم کورٹ کا 3 رکنی خصوصی بینچ جسٹس مظاہر نقوی کی آئینی درخواستوں پر سماعت کرے گا، بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :۔اظہارِ وجوہ کا نوٹس واپس لیا جائے، جسٹس مظاہر نقوی نے جواب جمع کرا دیا
یاد رہے کہ جسٹس مظاہرنےسپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی اور شوکاز چیلنج کر رکھے ہیں جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن کو کونسل میں شرکت سےروکنےکی درخواست پر بھی سماعت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں :۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے دوسرا شوکاز نوٹس بھی چیلنج کردیا
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے 24 نومبر کو جاری کیے گئے شوکاز نوٹس کالعدم قرار دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دوسرا شوکازنوٹس میرے خلاف کارروائی میں نقائص دور کرنے کے لیے جاری کیا گیا تھا۔ اپنے ابتدائی جواب میں کارروائی کے نقائص اجاگر کیے تھے۔