جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے جاری ہونے والے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کروا دیا۔
جسٹس مظاہر نقوی کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں جمع کرائے گئے جواب میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ میں نے دو آئینی درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کر رکھی ہیں۔ میری دونوں آئینی درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔ استدعا ہے کہ مجھے جاری کردہ شوکاز نوٹس واپس لیا جائے۔
جسٹس مظاہر نقوی نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ میری آئینی درخواستیں تین رکنی کمیٹی کے سامنے رکھی جائیں۔ جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ میری درخواستوں پر تاحال نمبر نہیں لگایا گیا۔ جسٹس مظاہر نقوی نے جواب کی کاپی سپریم کورٹ کی تین رکنی کمیٹی کو بھی بھجوا دی۔ جسٹس مظاہر نقوی نے شوکاز کے سوالات پر جواب جمع نہیں کرایا۔ رجسٹرار آفس کو بھیجا گیا جواب ہی ریکارڈ کا حصہ بنانے کیلئے سپریم جوڈیشل کونسل میں متفرق درخواست دائر کی۔
جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئینی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر نہ ہونا پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق ججوں کی تین رکنی کمیٹی ہی درخواست کا جائزہ لے سکتی ہے۔