سابق صدر آصف علی زرداری نے کہاہے کہ جو لوگ کہتے ہیں محسن نقوی ن لیگ کی پراکسی ہے انہیں کچھ پتہ نہیں، آج بھی کہتاہوں محسن نقوی میرا بیٹا ہے، بلاول ابھی ٹرینڈ نہیں ہے اس کی تربیت کرنی ہے ، پارٹی ٹکٹ میں دیتا ہوں بلاول کو بھی میں ہی دوں گا، بزرگوں والی بات بلاول صرف مجھےنہیں سب کوکہہ رہےہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق صدرآصف زرداری کا کہناتھا کہ شہبازشریف سے متاثر تھا کہ وہ صبح 6 سے رات 9 بجے تک کام کرتے ہیں، شہبازشریف کو کئی باتیں کہیں مگر انہوں نے نہیں مانیں جس سے ملک کو نقصان ہوا، پرویز الٰہی سے معاملات طے ہو گئے تھے مگر کسی نے انہیں فون کر کے بھٹکایا ،تمام نشستیں کوئی نہیں جیت سکتا بہتر ہے اُس راستے پر چلیں جس پر کل بھی چل سکیں، ہم نے پہلے انہیں موقع دیا اب انہیں چاہیئے کہ ہمیں چانس دیں،ہم اپنے لیے موقع لگائیں گے۔ سیاست میری مجبوری ہے،ضرورت نہیں،سیاست ضرورت اس لئےہےکہ بی بی،کارکنوں نےشہادت دی، ضروری نہیں ن لیگ لیڈ کرے اور شخصیات، جماعتیں بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول ابھی ٹرینڈ نہیں ہے اس کی تربیت کرنی ہے ، پارٹی ٹکٹ میں دیتا ہوں بلاول کو بھی میں ہی دوں گا، بزرگوں والی بات بلاول صرف مجھےنہیں سب کوکہہ رہےہیں۔ سابق صدر کا کہناتھا کہ تھرکول بےنظیر نے شروع کیا،18ویں ترمیم کے بعد تھرکول پر دوبارہ کام شروع کیا،ایم کیوایم سے وعدے پورے کیے ، انہیں گورنر دیا، وزارتیں دیں، منصوبے دیے ۔ ٹیکس سندھ دیتاہے ایک سڑک کیلئےبھی وفاق جاناپڑتاہے۔ اسلام آبادکی بیوروکریسی پاکستان میں نہیں کسی اورملک میں رہتی ہے،18ویں ترمیم ہدف بنتی ہےتوپیپلزپارٹی دفاع کرےگی، بلوچستان،کےپی بھی18ویں ترمیم کادفاع کریں گے،جب سے18ویں ترمیم آئی،7پل اورسڑکیں بھی بناچکےہیں،
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ابھی بہت سے لوگوں نے ہماری طرف آنا ہے، بلوچستان والے وہاں جاتے ہیں جہاں سمجھتے ہیں انہیں پروٹیکشن ملے گی،میں نہیں سمجھتا ن لیگ بلوچستان میں اچھی گیم بنا رہی ہے۔بلوچستان میں عدم استحکام کو روکنا ہے،ہمسائے بلوچستان میں عدم استحکام کیلئےپیسہ لگارہےہیں،کوشش ہوگی کہ لاپتہ افراد کامسئلہ حل کیاجائے، ابھی بلوچستان پرمرہم رکھاہےکچھ کریں گےتوآگ ٹھنڈی ہوگی۔ بلوچستان میں مزیددوست آئیں گے،لڑائی ہوگی،ہم تیارہیں۔