کوئٹہ کی ضلعی انتظامیہ اور آل بلوچستان تندور ایسوسی ایشن کے مذاکرات ناکام ہوگئے ۔ جس کے بعد نانبائیوں نے مطالبات کی منظوری تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کردیا ۔
کوئٹہ میں انجمن تاجران بلوچستان کے جنرل سیکرٹری ولی اففان ، آل بلوچستان تندور ایسوسی ایشن کے صدر حسن محمد خلجی،چیئرمین تندور ایسوسی ایشن محمد نعیم خلجی اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم پرامن شہری اور تاجر ہیں ۔ حکومت کو سالانہ کروڑوں روپے ٹیکس ادا کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ تین ماہ سے حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ مہنگائی کے تناسب سے 160گرام روٹی کی قیمت 30روپے مقرر کی جائے مگر ضلعی انتظامیہ ہماری بات سننے کو تیار نہیں ہے ۔
انکاکہناتھا آٹے کی سو کلو گرام بوری کی قیمت 16 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے ۔ گیس اور بجلی کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں ہیں ،گورنر بلوچستان ، وزیراعلیٰ بلوچستان اور کورکمانڈر بلوچستان سے مطالبہ ہے کہ اس مسلے کے حل کے لیے ایک صاف شفاف تجزیاتی کمیٹی بنائی جائے ۔ کمیٹی مہنگائی کے تناسب سے روٹی کے نرخ مقرر کرے ۔
آل بلوچستان تندور ایسوسی ایشن کے رہنما ئوں کا کہنا ہے کہ مطالبات کے حل تک تندور ایسوسی ایشن کی ہڑتال جاری رہے گی ۔ شہر کے تمام تندور بندرہیں گے۔