ملکہ کوہسار مری میں نومبر کے مہینے میں موسم سرما کی پہلی ہلکی برفباری کے بعد موسم انتہائی سرد ہو گیا۔
بارش برف باری اور سرد ہوائیں چلنے سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، مری انتظامیہ نے سیاحوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے انتظامات مکمل کر لیے ،مختلف مقامات پر 13 فیسلٹیشن سینٹر قائم کر دیے گئے،محکمہ شاہرات کی مشنری برف صاف کرنے کے لیے الرٹ ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہےکہ ویک اینڈ پر سیاحوں کی بڑی تعداد یہاں کا رخ کرے گی، جبکہ سردی کے باعث مری میں موجود سیاح بھی ہوٹلوں کے کمروں تک محدود ہوکر رہ گئے۔
مانسہرہ کے میدانی علاقوں میں بارش اور بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے،سیاحتی مقامات ناران جھیل سیف الملوک بٹہ کنڈی جلکڈ میں بھی وقفے وقفے سے برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔
برفباری کی وجہ سے بابو سر ٹاپ روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا
کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہےکہ گلگت بلتستان جانے والے مسافر شاہراہِ قراقرم استعمال کریں۔
کے ڈی اے کا کہنا ہےکہ سیاحوں کی رہنمائی اور مدد کیلئے مختلف مقامات پر مشینری اور اہلکار موجود ہیں،رات گئےسیاح ناران میں برفباری سے لطف اندوز ہونے رہے۔
اُدھر وادی نیلم میں رات سے بارشوں اور برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے سیاحتی مقامات جاگراں ،بابون ، رتی گلی ،پتلیاں برف سے ڈھک گئی جبکہ بالائی نیلم میں بھی بارش کے ساتھ برفباری کا سلسلہ بھی جاری ہے بجلی اورمواصلاتی نظام بُری طرح متاثر ہوگیا۔