ملکی تبادلہ مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ بدستور تیسرے ہفتے بھی جاری ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق آج کاروباری ہفتے کے پہلے روز بھی آئی ایم ایف سے جائزہ مذاکرات کی وجہ سے ڈالر کی اڑان تھم نہ سکی،اورانٹر بینک میں ڈالر 98 پیسے مہنگا ہوکر 285 روپے 29 پیسے پر بند ہوا۔جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے مہنگا ہوکر 287 روپے کا ہوگیا۔
ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی طلب برقرار ہے،جبکہ قیمت مزید بڑھ رہی ہے،16 روز میں انٹر بینک میں ڈالر ساڑھے 8 روپے مہنگا ہوا، جبکہ اوپن مارکیٹ میں 10 روپے مہنگا ہوچکا ہے۔
Interbank closing #ExchangeRate for todayhttps://t.co/1tS1teVmVg#SBPExchangeRate pic.twitter.com/zIgqJLQQSn
— SBP (@StateBank_Pak) November 6, 2023
یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ہفتے کے آخری روز انٹربینک میں ڈالر 280 روپے 57 پیسے پر بند ہوا تھا جبکہ گزشتہ سے پیوستہ ہفتے کے آخری روز انٹربینک میں ڈالر 280 روپے 57 پیسے پر بند ہوا تھا، گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر کی قیمت تقریباً 4 روپے جبکہ 16 روز میں اب تک ساڑھے 8روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔
یاد رہے کہ 17 اکتوبر کو ایک ڈالر کی قیمت انٹر بینک میں 276.83 روپے کی سطح تک گر گئی تھی جو ستمبر کے شروع میں 307.10 کی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر تھی۔ اس کے بعد سمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن اور ایکسچینج کمپنیوں کے ضوابط میں ترمیم کے بعد ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ شروع ہوا تاہم 17 اکتوبر کے بعد سے ڈالر کی قیمت میںمسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
دوسری جانب معاشی ماہرین کے مطابق آن ریکارڈ کچھ نہیں ہے کہ آئی ایم ایف نے کوئی ایسی شرط عائد کی ہے یا نہیں تاہم ماضی میں روپے کی قدر آئی ایم ایف کے کہنے پر کم کی گئی تھی۔