برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے کہا ہے کہ برطانیہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس ( اے آئی ) کو ریگولیٹ کرنے میں جلدی نہیں کرے گا۔
اے آئی کے ممکنہ استعمال کے حوالے سے ایک کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک کا کہنا تھا کہ برطانیہ اے آئی کو ریگولیٹ کرنے میں جلدی نہیں کرے گا کیونکہ کسی ایسی چیز کو ریگولیٹ کرنا مشکل ہے جسے آپ پوری طرح سے نہیں سمجھتے۔
برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اے آئی سے انسانی معدومیت کے خطرے کو کم کرنا ایک عالمی ترجیح ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وہ عام طور پر لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی صلاحیت کے بارے میں پرامید ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ یہ لوگوں کو بدلتی ہوئی مارکیٹ کے لیے تیار کرنے کا حل ہے۔
تاہم ، انہوں نے خبردار کیا کہ مصنوعی ذہانت کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کی تعمیر کو آسان بنانے میں بھی مدد دے سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ مصنوعی ذہانت سائبر حملوں کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے، رپورٹ
خیال رہے کہ اس سے قبل برطانوی حکومت کی ایک رپورٹ میں بھی کہا گیا تھا کہ مصنوعی ذہانت سائبر حملوں کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے اور دہشت گردوں کے حیاتیاتی یا کیمیائی حملوں کی منصوبہ بندی میں مدد کر سکتی ہے۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا تھا کہ 2025 تک جنریٹو اے آئی کو غیر ریاستی پرتشدد عناصر کے جسمانی حملوں، بشمول کیمیائی، حیاتیاتی اور ریڈیولاجیکل ہتھیاروں کے بارے میں علم اکٹھا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔