اسرائیل حماس جنگ گیارھویں روز میں داخل ہوئی گئی ،اور اسرائیلی بمباری کے سبب غزہ کھنڈر کا بن چکا ہے،اور شہدا کی تعداد دوہزار آٹھ سو آٹھ تک پہنچ گئی ہےجبکہ دس ہزار آٹھ سو پچاس افراد زخمی ہیں ۔فلسطینی صدر محمود عباس نے ایک پھر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ، جبکہ سرائیلی فوج نے حماس کے انٹیلی جنس سربراہ کوشہید کرنے کا دعویٰ کیاہے۔
تفصیلات کے مطابق سات اکتوبر سے فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے جاری جنگ گیارہویں روز میں داخل ہوگئی ہے ، 14 اکتوبر کواسرائیل نےناکہ بندی کرکے غزہ چھوڑنے کی ڈیڈ لائن ختم ہوتے ہی سرحد پر بمباری شروع کردی تھی ،جبکہ حماس کےجوابی حملوں پر تل ابیب میں سائرن بج گئےتھے۔
یہ بھی پڑھیں :۔حزب اللہ نے ہمارا امتحان لیا تو رد عمل مہلک ہوگا، اسرائیلی فوج
اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں دوران مزید ڈیڑھ سو فلسطینی شہید ہوگئے، جس کے بعد اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد دوہزار آٹھ سو آٹھ تک پہنچ گئی ہےجبکہ دس ہزار آٹھ سو پچاس افراد زخمی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کی جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ کوشہید کردیا۔ حماس انٹیلی جنس چیف کو خان یونس میں شہید کیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے حملے کی ویڈیو بھی جاری کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :۔حماس اور اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کی خبریں مسترد کر دیں
حماس نے اسرائیل کا ڈٹ کرمقابلہ کرنےکااعلان کردیا ۔ حزب اللہ کے بھی اسرائیل پر حملے جاری ہیں لبنانی تنظیم نے اسرائیلی ٹینک تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کردی ۔
حزب اللہ کے حملے میں اسرائیلی فوج کا افسر مارا گیاتھا۔ اسرائیلی فوج نے لبنان کی سرحد سے شہریوں کے انخلا کا فیصلہ کرلیا ہے۔اور لبنابی سرحد پر دوکلومیٹر کےاحاطے سے مکینوں کو نکالا جارہاہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرخزانہ نے اعتراف کیا ہے کہ حکومت اسرائیلی شہریوں کو حماس کے حملوں سے بچانے میں ناکام رہی ۔
یہ بھی پڑھیں :۔ایران نےغزہ میں زمینی کارروائی کی صورت میں اسرائیل کو سنگین نتائج سے خبردار کردیا
فلسطینی صدر محمود عباس نے ایک بار پھر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے غزہ تک امداد پہنچانے کےلیے راہداری کھولی جائے۔
محمود عباس نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کی نمائندہ جماعت پی ایل او ہے۔ حماس فلسطینیوں کی نمائندگی نہیں کرتی ۔
سابق اسرائیلی اپوزیشن لیڈرنے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہےکہ جنگ کے بعد غزہ سے حماس کا مکمل خاتمہ کردیا جائے گا ۔
یہ بھی پڑھیں :۔اسرائیلی فوجیوں پر حماس کا خوف، اپنے ہی شہری کو مار ڈالا
کینیڈین نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں یائرلاپڈ کا کہنا تھا حماس کے بعد غزہ میں اسرائیل کا منصوبہ ابھی تک واضح نہیں ۔
تاہم حماس کو ختم کرنے کے بعد غزہ کو اتھارٹی یا کسی یو این ادارے کے حوالے کردیا جائے گا۔ہنگامی کابینہ میں شمولیت اختیارکرنے والے اسرائیلی وزیرکا کہنا ہے کہ جنگ کے اختتام پرغزہ کومزید چھوٹا دیکھنا چاہتے ہیں ۔