فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی اور رفح کراسنگ کو کھولنے سے متعلق خبروں کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ دو مصری انٹیلی جنس اہلکاروں کے حوالے سے خبریں سامنے آئی تھیں کہ غزہ میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کے لئے اسرائیلی حکومت اور حماس کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں، اسرائیل کا لبنان کی سرحد سے شہریوں کے انخلاء کا اعلان
تاہم، عرب میڈیا کے مطابق دونوں فریقین کی جانب سے اس حوالے سے زیر گردش خبروں کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم آفس کی جانب سے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان ذریعے ان خبروں کی تردید کی گئی اور کہا گیا کہ ’’ کوئی جنگ بندی نہیں‘‘ جبکہ حماس کی جانب سے ایک عہدیدار نے اس حوالے سے زیر گردش خبروں کو مسترد کیا۔
The Prime Minister's Office, this morning:
— Prime Minister of Israel (@IsraeliPM) October 16, 2023
There is no ceasefire.
اسرائیلی وزراء
دوسری جانب متعدد اسرائیلی وزراء نے بھی مصر کے زیر کنٹرول رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دینے پر شدید مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر توانائی اسرائیل کاٹز نے ایکس پر جاری کئے جانے والے بیان میں کہا کہ ’’ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ناکہ بندی کھولنے اور غزہ میں سامان کے داخلے کی شدید مخالفت کرتا ہوں کیونکہ ہماری وابستگی اسرائیلی مقتولین اور مغوی یرغمالیوں کے خاندانوں کے ساتھ ہے ، حماس اور ان کی مدد کرنے والوں کے ساتھ نہیں ‘‘۔
תמכתי בסיכום בין רה"מ נתניהו לנשיא ביידן לאספקת מים לאזור דרום עזה כי זה תאם גם את האינטרס הישראלי. אני מתנגד בתוקף לפתיחת המצור ולהכנסת סחורות לעזה על רקע הומניטרי. מחויבותנו היא למשפחות הנרצחים ובני הערובה החטופים - ולא למרצחי החמאס ומי שסייעו להם.
— ישראל כ”ץ Israel Katz (@Israel_katz) October 16, 2023
اسرائیلی وزیر ثقافت مکی زوہر نے بھی اس اقدام کی مخالفت کی اور کہا کہ ’’ کسی بھی انسانی امداد کو محصور علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے ‘‘۔
یہ بھی پڑھیں۔غزہ پر زمینی حملہ یا قبضہ اسرائیل کی سب سے بڑی غلطی ہوگی، جوبائیڈن
خیال رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی دسویں روز میں داخل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 2500 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 1400 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔
مصری وزیر خارجہ
مصری وزیر خارجہ سامح شکری کا کہنا ہے کہ حالیہ تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے مصر کا مقصد رفح کراسنگ کو فعال رکھنا ہے لیکن اسرائیل نے غزہ کی جانب سے اس کی اجازت نہیں دی ہے۔
سامح شکری نے غزہ میں فلسطینی عوام کو درپیش صورتحال کو خطرناک بھی قرار دیا۔