حکومت نے آئی ایم ایف سے کیا گیا ایک اور وعدہ پورا کردیا، ایف بی آر نے ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے ملک کے 56 شہروں میں جائیدادوں کے سرکاری ریٹس کا نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کےمطابق 45 شہروں میں غیرمنقولہ جائیداد کے ریٹس میں 5 فیصد تک اضافہ مارکیٹ ریٹس کے 80 فیصد کے مساوی کردیا گیا۔
کراچی، لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد اور ملتان سمیت 11 بڑے شہروں میں فی الحال پرانے پراپرٹی ریٹس برقرار رکھے گئے ہیں۔ کوئٹہ، گوادر، ملتان، بہاولپور، لسبیلہ، رحیم یار خان، سرگودھا کے بھی ریٹ نہیں بدلے۔
پشاور، ایبٹ آباد، فیصل آباد اورگجرات سمیت دیگر 45 شہروں کےریٹس تبدیل ہوئے، اٹک، ہری پور، حیدر آباد، وزیرآباد، ساہیوال اور گوجرانوالہ کے بھی نئے ریٹس جاری کردئیے گئے۔
بہاولنگر، بنوں،بھکر، چکوال، چنیوٹ، ڈی آئی خان،ڈی جی خان کے بھی نئے ریٹ تبدیل ہوئے۔ مری، گھوڑا گلی، جھنگ،گھوٹکی، جہلم، قصور، کوہاٹ میں پراپرٹی ریٹس اپ ڈیٹ ہوئے، اس کے علاوہ خوشاب، حافظ آباد، کوٹلی ستیاں،لاڑکانہ، لودھراں میں پراپرٹی کی نظرثانی شدہ قیمتیں جاری کی گئیں۔
وزیرآباد،شیخوپورہ، سیالکوٹ، سکھر، تلہ گنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی ریٹس تبدیل ہوئے۔ وھاڑی، منڈی بہاالدین،مانسہرہ، مردان، میانوالی، میرپور خاص، ننکانہ صاحب،ناروال، نوشہرہ میں پراپرٹی کے نئے ریٹس جاری کردیئے۔
ایف بی آر کے مطابق غیرمنقولہ پراپرٹی کے نئے سرکاری ریٹس کا اطلاق یکم نومبر سے ہوگا۔