ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے قطر کے درالحکومت دوحہ میں فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ملاقات کی ہے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حسین امیر عبداللہیان نے اسماعیل ہنیہ کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ اگر غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم جاری رہے تو خطے میں کسی بھی امکان کا تصور کیا جاسکتا ہے۔
حسین امیر عبداللہیان کا کہنا تھا کہ ایران اسرائیل کے جنگی جرائم روکنے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
یہ بھی پڑھیں۔ اسرائیل کا شمالی غزہ کے شہریوں کو انخلا کا ایک اور الٹی میٹم
ایرانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران نے تمام اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کی تجویز پیش کی ہے جس میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کو روکنے کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔
ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران حماس چیف اسماعیل ہنیہ نے اسلامی تعاون تنظیم ( آئی او سی ) سے فلسطینیوں کے لئے بھر پور حمایت کی توقع کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ سعودی ولی عہد کے ساتھ ملاقات بہت نتیجہ خیز رہی، انٹونی بلنکن
یاد رہے کہ اسرائیل نے فلسطین میں شمالی غزہ کے شہریوں کو ایک بار پھر علاقے سے انخلاء اور جنوبی علاقے کی طرف منتقل ہونے کا الٹی میٹم دے رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ چین کا اسرائیل فلسطین تنازعے پر عالمی امن کانفرنس بلانے کا مطالبہ
خیال رہے کہ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 2 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 700 سے زائد بچے بھی شامل ہیں جبکہ 9 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
دوسری جانب حماس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران اسماعیل ہنیہ نے اہداف کے حصول تک آپریشن جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا جس سے ایرانی وزیر خارجہ نے اتفاق کیا اور بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔