سینئر سپورٹ صحافی قادر خواجہ نے سماء پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہاب ریاض کی رپورٹ میں پلس مائنس کی کوئی بات نہیں ہے ، اس میں انہوں نے کہا کہ گیم پلان پر عمل نہیں کیا گیا، پاکستانی ٹیم میں ٹیلنٹ ہے لیکن توقعات کے مطابق نتیجہ نہیں آیا، گراس روٹ لیول اور ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ، ٹیم میں ڈسپلن کا فقدان ہے ۔
گیری کرسٹن نے اپنی رپورٹ میں چیزیں بہت تفصیل سے بیان کی ہیں اس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کونسے پلیئرز آپس میں بات نہیں کرتے ، ڈریسنگ روم کا ماحول کیسا تھا ۔
قادر خواجہ کا کہناتھا کہ محسن نقوی نے ہم سے ملاقات میں کہا کہ غصے میں لیے گئے فیصلے نقصان دہ ہوتے ہیں، گیری کرسٹن کی رپورٹ پر مشاورت کے بعد فیصلے ہوں گے ۔ سینئر صحافی نے کہا کہ ابھی بابراعظم کو کپتانی سے ہٹانے کے معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں ہواہے ۔
مکمل ویڈیو دیکھیں: