سندھ اسمبلی نے پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کو قومی ہیرو قرار دینے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی جبکہ بلوچستان اسمبلی میں بھی ذوالفقار علی بھٹو کو سیاسی شہید قرار دینے سے متعلق قرارداد پیش کی جائے گی ۔
سند ھ اسمبلی کے ایوان میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ قرارداد پیش کرتے ہوئے کا کہنا تھا کہ جو ظلم ہوا اس کو ختم کرنے کیلئے آئین میں ترامیم کرنا ہوں گی۔سیاسی جدوجہد کے دوران جان دینے والے کارکنان کے لیے نشانِ ذوالفقارعلی بھٹو سول ایوارڈ شروع کیا جائے، انہوں نے ایوان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں نے حمایت کردی۔
یہ بھی پڑھیں :۔بھٹو کا ٹرائل آئین و قانون کے مطابق نہیں تھا ، سپریم کورٹ کی صدارتی ریفرنس پر رائے
ایوان کی کارروائی کے دوران سعید غنی ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے رہنمائوں نے بھی ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری سطح پر شہید قرار دینے کا مطالبہ کردیا ۔ اور کہا ہے کہ ثابت ہوگیا بھٹو قومی ہیرو ہیں ۔بلوچستان اسمبلی میں بھی ذوالفقار علی بھٹو کو سیاسی شہید قرار دینے سے متعلق قرارداد پیش کی جائے گی ۔
یہ بھی پڑھیں :۔ذوالفقارعلی بھٹو کی پھانسی کا فیصلہ درست تھا یا نہیں؟ سپریم کورٹ کا رائے دینے کا عندیہ
یہ بھی پڑھیں :۔ذوالفقارعلی بھٹو صدارتی ریفرنس میں دو عدالتی معاونین نے دلائل مکمل کر لیے
بلوچستان میں بھی جیالوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ۔ صوبائی قائدین کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ نے تسلیم کرلیا کہ بھٹو کیس میں غلطی ہوئی ہے۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری سطح پر شہید قرار دینے سے متعلق قرارداد پیش کی جائے گی اور مطالبہ کریں گے کہ سرکاری سطح پر بھٹو کو شہید قراردیا جائے
یہ بھی پڑھیں :۔ذوالفقارعلی بھٹو صدارتی ریفرنس میں دو عدالتی معاونین نے دلائل مکمل کر لیے
صوبائی صدر پیپلز پارٹی چنگیز جمالی اور رکن بلوچستان اسمبلی صادق عمرانی نے کہا کہ ملک کو ایٹمی قوت بنانے پر سامراجی قوتوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو سزا دی ۔ مگرایسے لیڈر کبھی مرتے ہیں بلکہ امر ہوجاتے ہیں ۔