الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی ) نے سنی اتحاد کونسل میں آزاد امیدواروں کی شمولیت اور خصوصی نشستوں کی الاٹمنٹ کے خلاف دیگر جماعتوں کی 6 درخواستوں پر سماعت بدھ ( کل ) تک ملتوی کردی ۔
منگل کے روز الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سنی اتحاد کونسل میں آزاد امیدواروں کی شمولیت اور خصوصی نشستوں کی الاٹمنٹ کے خلاف دیگر جماعتوں کی 6 درخواستوں پر سماعت کی جس کے دوران ای سی پی نے تمام درخواستوں کی کاپی سنی اتحاد کونسل کے وکلاء کو فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
دوران سماعت سنی اتحاد کونسل کے وکلاء بیرسٹر گوہر اور علی ظفر نے موقف اختیار کیا کہ آزاد ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوچکے، اعتراض سمجھ سے بالاتر ہے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا آپ کے اعتراضات پر آج ہی حکم جاری کردیں گے۔
بیرسٹر علی ظفر نے موقف اختیار کیا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ یہ درخواست گزار کس لیے آئے ہیں؟ جس پر ن لیگی وکیل اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیا کہ ہم ان مخصوص نشستوں کیلئے آئے ہیں جو ابھی الاٹ نہیں ہوئیں۔
لازمی پڑھیں۔ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے پہلے قومی اسمبلی کا اجلاس غیرقانونی ہوگا، بیرسٹر گوہر
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آئین کے تحت سنی اتحاد کونسل مخصوص نشستوں کی حق دار ہے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کی درخواستیں آئی ہیں ، انہیں سننا ضروری ہے۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ایک بھی جنرل نشست نہ جیتنے والی جماعت مخصوص نشستوں کی دعویدار ہے اس آئینی و قانونی سوال کی وضاحت ضروری ہے جس کے لئے آئے ہیں۔
لازمی پڑھیں۔ جیت کر پارلیمنٹ آنے والی جماعتوں کو مخصوص نشستیں ملیں گی، اعظم نذیر تارڑ
بعدازاں، ای سی پی نے تمام درخواستوں کی کاپی سنی اتحاد کونسل کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ایک روز کیلئے ملتوی کر دی۔