پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے پہلے قومی اسمبلی کا اجلاس غیرقانونی ہوگا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ سازشی طریقے اختیار کر کے پی ٹی آئی سے انتخابی نشان بلا لیا گیا جس کے بعد پی ٹی آئی امیدواروں نے آزاد نشانات پرالیکشن لڑا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارے 86 ایم این ایز نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی ، سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے 4 درخواستیں الیکشن کمیشن کو بھیجیں، قومی اسمبلی میں 60 خواتین کی اور 10 اقلیتی نشستیں مخصوص ہیں، امید ہے کل الیکشن کمیشن میں فیصلہ ہو جائے گا۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے تک قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوسکتا اور اگر اجلاس بلایا گیا تو وہ غیر قانونی ہوگا، سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر کسی اور کا حق نہیں، الیکشن کمیشن کے ہر فیصلے نے ہمارے آئینی حق کا تحفظ نہیں کیا۔
صاحبزادہ حامد رضا
اس موقع پر سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر نے قانونی طریقے سے تمام نکات سامنے رکھے، مخصوص نشستوں کیلئے 6 روز قبل درخواست دی تھی لیکن راتوں رات دائر 6 پٹیشنز پر آج کی تاریخ مقرر کردی گئی، امید ہے الیکشن کمیشن اس بار حقائق اور آئین کے مطابق فیصلے کرے گا۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ بنارسی ٹھگ اپنا حصہ لینے کیلئے آئے تھے، یہ سمجھتے ہیں پاکستان کی ہر چیز میں ان کا وراثتی حصہ موجود ہے۔