جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اورجنرل (ر) فیض حمیدنےجمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کےتحریک انصاف کی حکومت گرانے کےدعوےمستردکردیئے۔
فیملی ذرائع کے مطابق جنرل(ر)قمر جاوید باجوہ کی 2بارمولانا فضل الرحمان سےملاقات ہوئی، جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ حلفاً مولانا کے بیان کی تردید کیلئے تیار ہیں۔
ذرائع کے مطابق جنرل(ر)فیض حمیدبانی تحریک انصاف کیخلاف تحریک عدم اعتمادسےکئی ماہ پہلے عہدہ چھوڑ چکےتھے، اور وہ عدم اعتمادکے وقت کور کمانڈر پشاور تھے۔جنرل (ر) فیض حمید نومبر2021 میں اسلام آبادسےچلےگئےتھے۔
یہ بھی پڑھیں :۔عدم اعتماد پر ساتھ نہ دیتا تو کہا جاتا میں نے پی ٹی آئی کو بچایا، مولانا فضل الرحمن
واضح رہے کہ گزشتہ روز سماکے پروگرام ’’ندیم ملک لائیو‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئےمولانافضل الرحمان نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف تحریک عدم اعتماد جنرل باجوہ اورفیض حمید کے کہنے پر لائے، اس پربعدمیں ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے مہر لگائی، جنرل باجوہ اور فیض حمید نے تمام جماعتوں کوعدم اعتماد لانے کا کہا تھا، جنرل باجوہ اورفیض حمید کی موجودگی میں تمام جماعتوں کوبلایا گیاتھا، تمام جماعتوں کوکہا گیا کہ کیا کرناہےاورکس طرح چلنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کےحق میں نہیں تھا، اس وقت جنرل باجوہ اور فیض حمیدہم سےرابطےمیں تھے، پی ٹی آئی کیخلاف عدم اعتمادکی تحریک پیپلز پارٹی چلا رہی تھی،فیض حمیدمیرے پاس آئے اورکہا جوکرنا ہے سسٹم کےاندر رہ کرکریں کوئی اعتراض نہیں ہو گا ،سسٹم کے اندرکامطلب اسمبلیوں کےاندرتھا لیکن میں نےانکارکردیاتھا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جب ایم کیو ایم اور بی اے پی کے ارکان ٹوٹ کر آئے تو انہوں نے کہا کہ اب ہمارے پاس اکثریت ہے اگر پھر انکار کرتا تو کہا جاتا کہ فضل الرحمان بانی پی ٹی آئی کو بچا رہا ہے ۔