بلوچستان میں انتخابی نتائج کیخلاف مختلف سیاسی جماعتیں سراپا احتجاج ہیں تو دوسری جانب کامیاب ہونیوالی سیاسی جماعتوں نے حکومت سازی کیلئے کوششیں شروع کردیں۔ بلوچستان میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام مل کر مخلوط حکومت قائم کریں گی۔
بلوچستان میں انتخابات کے بعد سیاسی پارہ مزید گرم ہوگیا، ہارنے والے امیدواروں نے نتائج کیخلاف بلوچستان 16 مقامات پر دھرنے دیئے ہوئے ہیں
پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے بلوچستان کے 7 حلقوں پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن میں پی بی 40، 41، 43، 48، 49، 50، 51 اور پی بی 21 پر ریٹرننگ آفیسرز کو دوبارہ گنتی کیلئے درخواست پر قانون کے مطابق عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب کامیاب ہونیوالی سیاسی جماعتیں حکومت سازی کیلئے سرگرم ہو گئی۔ پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علماء اسلام ملکر مخلوط حکومت قائم کریں گے تاہم پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد اراکین کو شامل کرنے کیلئے پُرامید ہے۔
بلوچستان میں وزیراعلیٰ کے منصب کیلئے پیپلز پارٹی کے میر سرفراز بگٹی اور نواب ثناء اللہ زہری، مسلم لیگ ن کے جام کمال خان جبکہ جمعیت علماء اسلام کے نواب اسلم رئیسانی مضبوط امیدوار سمجھے جارہے ہیں، اب دیکھنا یہ ہے کہ صوبے میں وزارت اعلیٰ کا تاج کس سیاسی جماعت کے سر پر سجے گا۔