قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سوستائیس میں ووٹوں کی خرید وفروخت کے معاملے میں پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن نےصلح کرتےہوئےایک دوسرے کیخلاف شکایتیں واپس لینےکافیصلہ کرلیا۔
الیکشن کمیشن کے نوٹس پردونوں پارٹیوں کےپانچ پانچ نمائندوں پر مشتمل ٹیمیں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر پی پی 160 عمرمقبول کے روبرو وکلاء نمائندگان پیش ہوئے۔
باخبرذرائع کے مطابق دونوں پارٹیوں کے نمائندگان الیکشن کمیشن سے شکایات واپس لیکر کارروائی روکنے کی درخواست کریںگے۔
یہ بھی پڑھیں:۔ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا ایک دوسرے پر ووٹوں کی خریدو فروخت کا الزام
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے ایک دوسرے پر ووٹوں کی خریدو فرخت کا الزام عائد کیا تھا۔ جبکہ پیپلزپارٹی نے ن لیگ کے رہنما عطا تارڑ پرالیکشن آفس پر دھاوا بولنے اور کارکنوں کے اغوا کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:۔ووٹوں کی خرید و فروخت کا الزام، عطاء تارڑ اور مصباح الرحمان کو نوٹس جاری
قومی اسمبلی کےحلقہ این اے127 لاہور میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ ن کے رہنما عطاتارڑ مدمقابل ہیں ۔عطا تارڑ نے مبینہ طور پر اپنے سپورٹرز کے ہمراہ پیپلزپارٹی کے امیدوار صوبائی اسمبلی میاں مصباح الرحمان کے الیکشن آفس پر دھاوا بولا،اور پیپلزپارٹی کے دو کارکنوں کو بھی اپنے ہمراہ لے گئے۔
پیپلزپارٹی کے امیدوار پی پی 161 میاں مصباح الرحمان نے تھانہ کوٹ لکھپت میں عطا تارڑ کے خلاف واقعہ کے مقدمہ کے اندراج کے لئے درخواست جمع کرائی تھی۔