ملک بھر میں 8 فروری کو شیڈول عام انتخابات سے محض 4 دن قبل دو بڑی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے ایک دوسرے پر ووٹوں کی خریدو فرخت کا الزام عائد کر دیا۔ جبکہ پیپلزپارٹی نے ن لیگ کے رہنما عطا تارڑ پر الیکشن آفس پر دھاوا بولنے اور کارکنوں کے اغوا کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کےحلقہ این اے127 لاہور میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اورمسلم لیگ ن کے رہنما عطاتارڑ مدمقابل ہیں ۔عطا تارڑ نے مبینہ طور پر اپنے سپورٹرز کے ہمراہ پیپلزپارٹی کے امیدوار صوبائی اسمبلی میاں مصباح الرحمان کے الیکشن آفسپر دھاوا بولا،اور پیپلزپارٹی کے دو کارکنوں کو بھی اپنے ہمراہ لے گئے۔
جس کے بعد کانفرنس میں مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے الزام عائد کیا کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار صوبائی اسمبلی میاں مصباح الرحمان کے الیکشن آفس میں مبینہ طور پر ووٹوں کی خریدوفروخت ہورہی تھی،اور یہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں۔ لوگوں سے ووٹ کے لیے قرآن پاک اور مقدس کتابوں پر حلف لیے جا رہے تھے ،موقع پر میڈیا لے کر پہنچا اور پکڑ لیا،بلاول صاحب لاہور کا امن خراب کرنے آئے ہیں،مکمل قانونی کارروائی کروائیں گے۔
عطاتارڑ نے کہا کہ بلاول بھٹو ابوکےپیچھےچھپنابندکردو،آرام سےسمجھارہےہیں، آپ کو پیار کی بات سمجھ نہیں آرہی؟چاروں طبق روشن کردوں گا،دوبارہ خریدوخروفت کی ویڈیونظرآئی تو مجھ سے برا کوئی نہیں،کسی کو بدمعاشی اور من مانی نہیں کرنے دیں گے،ہم آپ کا پورا علاج کردیں گے۔
دوسری جانب چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی مسلم لیگ ن کی جانب سے لاہور این اے 127 کے صوبائی حلقے پی پی 160 کے الیکشن آفس پر حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ این اے 127 کے صوبائی حلقے پی پی 160 کے الیکشن آفس پر حملے کے معاملے پر الیکشن کمیشن ڈسکہ کی طرح سنجیدہ اقدامات کرے۔ این اے 127 کے صوبائی حلقے پی پی 160 کے الیکشن آفس پر حملے کے معاملے پر پولیس ذمہ داران کے خلاف مقدمات درج کرکے انہیں گرفتار کرے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مسلم لیگ ن اپنے روایتی اوچھے ہتھکنڈوں کو اختیار کرکے لاہور کے عوام کو ڈرانا چاہتی ہے، لیکن لاہور کے عوام مسلم لیگ ن کی غنڈہ گردی سے ڈرنے والے نہیں، وہ آٹھ فروری کو تیر پر ٹھپہ لگا کر مسلم لیگ ن کی غنڈہ گردی کا جواب دیں گے، لاہور کے باشعور عوام کو مسلم لیگ ن خرید کر اور ڈرا کر نہیں جھکا سکتی۔
سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے ذوالفقار علی بدر،چودھری اسلم گل، فیصل میر، عدنان گورسی، میاں مصباح،فیاض بھٹی،عثمان ملک کے ہمراہ ہنگامی مشترکہ پریس کانفرنس کی اور کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی دفتر پر عطا تارڑ نے جو دہشت گردی کی ہے اس سے انکی شکست عیاں ہو گئی ہے۔ الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتا ہوں کہ این اے127 ہائی پروفائل حلقہ ہے الیکشن کمیشن یہاں دہشت گردی اور اغوا کا فوری نوٹس لے۔
انہوں نے کہا نگراں حکومت کا کام فری اینڈ فیئر الیکشن کرانا ہے لیکن پولیس کا ردعمل مناسب نہیں۔ ہم چاہتے ہیں 8فروری آرام سے گزرے کیونکہ اس روز بلاول بھٹو زرداری کامیاب ہونگے۔ تصادم ہمارے حق میں نہیں یہ شکست خوردہ عناصر کا کام ہے۔ پی پی لاہور کے صدر اسلم گل نے کہا کہ کل ایک بجے یہاں اجلاس میں اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔
پی پی رہنما فیصل میر نے الزام عائد کرتے ہوئےکہا کہ این اے 127 میں عطا تارڑ کے دفتر میں ووٹوں کی خریدوفروخت ہورہی ہے،جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ اس وائرل ویڈیو میں واضح طور پر رقم تقسیم کی جارہی ہے،حلف لیکر خواتین ووٹروں میں رقم تقسیم کی جارہی ہے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما علی بدر نے کہا کہ یہاں پر دہشت گردی کا بھی واقعہ پیش آیا، عطا اللہ تارڑ150 مسلح بندوں کے ساتھ یہاں پر آئے،ہمارے کمپیوٹر اور آئی پیڈ تک لے گئے، 10 لوگوں کو اغواء کرلیا،انہوں نے جو سوشل میڈیا پر لگایا وہ ہماری چیز تھی، آئی پیڈ پر ہمارے ووٹرز کی تفصیل تھی،ان لوگوں نےہمیں اورہماری خواتین کو مارا،زیورات بھی لےگئے۔
پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر پلوشہ خان کی جانب سے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی یقینی کامیابی پر مریم نواز بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہیں ۔ پی پی امیدوار کے دفتر پر ن لیگی عطا تارڑ کا حملہ ، لوٹ مار ، تشدد اور کارکنوں کا اغوا ٹیسٹ کیس ہے۔ الیکشن کمیشن پر لازم ہے کہ وہ مسلم لیگ(ن) کے امیدوار کے خلاف سخت کارروائی کرے ، عطا تارڑ ، گلوبٹ بننے سے پہلے اس کا انجام یاد رکھے ، مسلم لیگ ن غنڈہ گردی کے ذریعے انتخابات چوری کرنا چاہتی ہے ۔
ادھر پیپلزپارٹی کے امیدوار پی پی 161 میاں مصباح الرحمان نے تھانہ کوٹ لکھپت میں عطا تارڑ کے خلاف واقعہ کے مقدمہ کے اندراج کے لئے درخواست جمع کرادی ہے۔