امریکا نے بانی تحریک انصاف کو سائفرکیس میںدی جانے والی سزا پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، اور کہا ہےکہ پاکستان میں جمہوری اقتداراورقانون کی بالادستی کی حمایت کرتےہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر نے ایک بیان میں کہاکہ ہم دنیاکےدیگرممالک میں بھی قانون کی بالا دستی کی حمایت کرتےہیں،اورپاکستان میں جمہوری اقتداراورقانون کی بالادستی کی حمایت کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کےموجودہ قانونی معاملےپرتبصرہ نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں :۔سائفر کیس، عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10 ، 10 سال قید کی سزا
میتھیوملر نے کہا کہ پاکستان کی عدالتیں ان کےکیسزدیکھ رہی ہیں،بانی تحریک انصاف کی سزاپاکستانی عدالتوں کامعاملہ ہے۔
واضح رہے کہ آ فیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10، 10 سال قید کی سنائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :۔سائفر کیا ہوتا ہے؟ امریکی سائفر کا معاملہ کیا ہے؟
کیس کے فیصلے میں عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ استغاثہ کے پاس جرم ثابت کرنے کیلئے ٹھوس شواہد موجود تھے۔سزا سنائے جانے کے وقت دونوں ملزمان کمرہ عدالت میں موجود تھے اور ملزمان نے 342 کے بیان کے سوالنامے پر دستخط کرنے سے انکار کیا۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے 27 مارچ 2022 کو اپنی حکومت کے خاتمے سے قبل اسلام آباد میں ایک جلسہ عام میں ایک خط (سائفر) لہراتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ایک غیر ملکی حکومت کی طرف سے لکھا گیا ہے جس میں ان کی حکومت ختم کرنے کی منصوبہ بندی ظاہر ہوتی ہے۔