سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ سے اگر کاغذات نامزدگی منظور ہوئے تو وہ جہلم سے الیکشن لڑیں گے ورنہ ان کے بھائی الیکشن میں حصہ لیں گے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فواد چوہدری کے خلاف جہلم میں تعمیراتی منصوبوں میں خرد برد کے کیس کی سماعت کی جس کے دوران قومی احستاب بیورو ( نیب ) حکام کی جانب سے سابق وفاقی وزیر کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
دوران سماعت نیب پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ فیصل چوہدری کو نوٹس بھیجا تھا لیکن وہ نیب میں پیش نہیں ہوئے اور انہوں نے کسی قسم کا ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا۔
جج بشیر نے فیصل چوہدری سے مکالمہ کیا کہ فیصل چوہدری صاحب اور باتیں کرنی ہیں تو کر لیں جس پر انہوں نے کہا کہ باتیں کہاں ختم ہوتی ہیں۔
نیب کے وکیل کی جانب سے سابق وزیر کے چار روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
بعدازاں، احتساب عدالت نے ریمانڈ کی استدعا پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3 دن کی توسیع کردی۔
احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر کاغذات نامزدگی مننظور نہ ہوئے تو فیصل چوہدری کے ہو چکے ہیں وہ الیکشن لڑیں گے، جو حالات ہیں زیادہ جگہوں پر کچھ سمجھ ہی نہیں آرہی کون سا ٹکٹ کسے ملا ہے۔