عام انتخابات 2024 کے التواء سے متعلق ایک اور قرارداد سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی گئی۔
یاد رہے کہ 8 فروری کو شیڈول الیکشن ملتوی کرنے کے حوالے سے یہ تیسری قرارداد سینیٹ میں آئی ہے جبکہ پہلی قرارداد کو ایوان میں موجود ممبران کی اکثریت کی جانب سے منظور کر لیا گیا تھا ، تاہم دوسری صرف جمع ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں۔ عام انتخابات 2024 کے التوا سے متعلق ایک اور قرارداد سینیٹ میں جمع
ہفتہ کے روز آزاد پارلیمنٹری گروپ کے سینیٹر ہلال الرحمان کی جانب سے قرارداد جمع کرائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں جاری شدید ترین سرد موسم اور برف باری خیبرپختونخوا میں شہریوں کو سازگاز ماحول میں ووٹ ڈالنے سے روک رہی ہے اور امیداروں کو الیکشن مہم چلانے میں بھی بے شمار چیلنجز پیدا کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ سینیٹ میں عام انتخابات 2024ء ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور
قرارداد کے مطابق اسی طرح ملک بھر اور خاص طور پر صوبہ خیبر پختو نخوا میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات مسائل کے پیش نظر امیدواروں کو انتخابی مہم کے دوران دہشت گرد حملوں کا شدید خطرہ لاحق ہے اور امیدواروں کے لئے انتخابی عمل میں ان کی فعال شرکت میں مسلسل رکاوٹیں ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا کہ صوبہ خیبر پختو نخوا کے عوام اور امیدواروں میں اس حوالے سے احساس محرومی اور خاص طور پر سابقہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے امیدوار سیکورٹی مسائل سے متاثر ہو رہے ہیں۔
احساس محرومی کے تدارک کی بڑھتی ہوئی ضرورت اور خیبر پختو نخواہ کے عوام کا انتخابی عمل سے باہر ہونے کے خدشات کے پیش نظر انتخابات کے انعقاد کے لئے اعلان کردہ تاریخ صوبے کے لئے غیر موزوں ثابت ہو رہی ہے جبکہ ایوان بالاء آئین کے تحت دیئے گئے مینڈیٹ کے مطابق وفاقی اکائیوں کے آئینی حقوق کے تحفظ کے عزم پر کارفرما ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اس لئے ایوان بالا الیکشن کمیشن آف پاکستان سے یہ پر زور مطالبہ کرتا ہے کہ عام انتخابات کو 8 فروری 2024 کی بجائے کسی ایسی موزوں تاریخ تک ملتوی کیا جائے جو تمام شراکت داروں کے لئے قابل قبول ہو اور آزادانہ و منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں راستے میں حائل رکاوٹوں میں مددگار ثابت ہو۔