الیکشن کمیشن آف پاکستان میں عام انتخابات 2024ء کیلئے امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ کرنے کا مقررہ وقت ختم ہوگیا۔
ای سی پی نے انتخابی نشان الاٹمنٹ کے وقت میں 6 بار توسیع کی، پہلے 7 بجے تک، اس کے بعد 9 بجے تک اور پھر ساڑھے 10 بجے تک وقت بڑھایا گیا تھا اس کے بعد 11 بجے پھر ساڑھے گیارہ اور پھر 12 بجے مقرر کیاگیا۔ الیکشن کمیشن نے پہلے کہا تھا کہ وقت میں توسیع نہیں کی جائے گی۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بلے کے نشان سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی تھی کہ وہ پی ٹی آئی کو بلے کا نشان الاٹ کرے تاہم ای سی پی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا، کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔
عام انتخابات 2024ء کیلئے سیاسی جماعتوں و امیدواروں کو انتخابی نشان کی الاٹمنٹ کا آج (ہفتہ 13 جنوری) کو آخری روز تھا، شام 7 بجے انتخابی نشان کی الاٹمنٹ کا وقت ختم ہوگیا۔
مزید تفصیلات جانیے : انتخابی نشان کیس: دلائل مکمل ہونے پر آج ہی فیصلہ کردینگے، چیف جسٹس
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ انتخابی نشان الاٹ کرنے کے وقت میں مزید توسیع نہیں ہوگی، امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کرنے کا وقت ختم ہوگیا ہے۔
تاہم کچھ دیر بعد ہی ای سی پی نے انتخابی نشان الاٹ کرنے کے وقت میں 2 گھنٹے کی توسیع کردی، اب انتخابی نشان الاٹ کرنے کا آخری وقت 9 بجے ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک بار پھر انتخابی نشان الاٹ کرنے کیلئے ٹکٹ جمع کرانے کے وقت میں ڈیڑھ گھنٹے کا اضافہ کردیا، اب آخری وقت ساڑھے دس بجے رکھا گیا جس میں ایک بار پھر آدھے گھنٹے کی توسیع کرتے ہوئے 11 بجے مقرر کردیا گیا۔
دوسری جانب ترجمان الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے بعد آر او دفاتر میں ترسیل کے دوران سیکیورٹی سے متلعق خبروں پر کہا ہے کہ بیلٹ پیپرز بحفاظت پہنچانے کی ذمہ داری ڈی آر اوز یا ان کے نامزد اہلکاروں کی ہوتی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ آر اوز اپنی نگرانی اور پولیس کی حفاظت میں بیلٹ پیپرز کی ترسیل یقینی بناتے ہیں، بعض حساس جگہوں پر پاک فوج کے اہلکار بھی سیکیورٹی فراہم کرتے ہیں۔