اسرائیل کے تقریباً تین ماہ سے غزہ پر حملے جاری ہیں، جن میں اسرائیل ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) میں شامل بھارتی بھی حصہ لے ہیں، 4 فوجی مارے بھی جاچکے ہیں۔
بھارتی اخبار انڈیا ٹو ڈے کے مطابق 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک اسرائیل میں 4 انڈین نژاد فوجی غزہ میں جاری جارحیت کے دوران مارے جا چکے ہیں، جن میں سے ایک حالیہ ہلاکت دسمبر کے اوائل میں ہوئی اور ہلاک ہونے والے فوجی کا نام جل ڈینیئلز بتایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 34 سالہ جل ڈینیئلز کا تعلق بنی میناشے یہودی کمیونٹی سے ہے، جن کا آبائی علاقہ انڈیا کی ریاست مہاراشڑا میں ہے۔
دی یروشلم پوسٹ کے مطابق 200 سے زائد بھارتی یہودیوں کو 7 اکتوبر 2023ء کے بعد یا تو باقاعدہ طور پر اسرائیلی ڈیفنس فورس میں شامل کیا گیا یا انہیں ریزور فورس کا حصہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق حال ہی میں انڈیا سے اسرائیل نقل مکانی کرنے والوں میں سے 75 انڈین شہریوں کو اسرائیل کی لڑاکا فوج میں شامل کیا گیا جبکہ 140 کو اسرائیل بھر میں ریزو فورس کیلئے بلایا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ کچھ عرصے میں انڈیا کی بنی میناشے یہودی کمیونٹی کے 5 ہزار افراد اسرائیل منتقل ہوئے، جو کئی برس سے انڈیا سے اسرائیل منتقلی کے خواہشمند تھے۔
ایک غیر منافع بخش تنظیم شیاوی اسرائیل کے مطابق انڈیا سے آنے والوں میں سے بیشتر نوجوانوں نے آئی ڈی ایف میں شمولیت کی درخواست کر رکھی ہے۔
اسرائیل اور انڈین کے سفارتی تعلقات
بھارت اور اسرائیل کے تعلقات کافی مضبوط ہیں، معصوم فلسطینیوں کو نشانہ بنانے پر احتجاجاً دنیا کے کئی ممالک اسرائیل سے اپنا سفارتی عملہ واپس بلا چکے ہیں لیکن انڈیا نے ایسا کچھ نہیں کیا۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں 27 دسمبر کو اسرائیلی سفارتخانے کے قریب دھماکا ہوا تھا جس میں جانی نقصان تو نہیں ہوا البتہ ایک تشویش کی لہر دوڑ گئی اور اسرائیل نے انڈیا بھر میں موجود اسرائیلی شہریوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا۔
بارہ ہزار اسرائیلی فوجیوں کے معذور ہونے کا خدشہ
غزہ میں جاری جنگ میں اسرائیل کو عسکری اور معاشی طور پر قابل ذکر نقصان ہوچکا، اب خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ جنگ کے سبب معذور ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 12 ہزار تک ہوسکتی ہے۔
اسرائیلی فوجیوں کے اتنی بڑی تعداد میں معذور ہونے کا تخمینہ اسرائیلی اخبار سے وابستہ صحافی اور عسکری امور کے ماہر یوسی یہوشوا نے لگایا۔
ان کے جمع کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی فوج نے اب تک حماس سے جنگ کے دوران 2300 فوجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے لیکن 24 گھنٹے فیلڈ سے وابستہ افراد جیسے کہ اسپتال کا عملہ، بحالی ڈویژن کے حکام اور اسرائیل ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے ڈس ایبلڈ پیپلز آرگنائزیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اصل اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے جمعرات کو مزید 5 فوجیوں کے شدید زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔ اسرائیل عموماً اس طرح کے واقعات کی تفصیل بتانے سے گریز کرتا ہے اور انتہائی مختصر بیان ہی پر اکتفا کرتا ہے۔
تاہم دوسری جانب حماس کی جانب سے مسلسل یہ دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ غزہ جنگ میں مارے جانے والے اور زخمی اسرائیلی فوجیوں کی تعداد جاری اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے۔