لاہور میں ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہیٰ کا مقدمہ ڈسچارج کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن حکام نے گزشتہ روز اسلام آباد سے گرفتاری کے بعد چوہدری پرویزالہیٰ کو لاہور کی مقامی عدالت میں جسمانی ریمانڈ کےلیے پیش کیا تھا۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویزالہیٰ کو گزشتہ روز اسلام آباد سے گرفتاری کے بعد اینٹی کرپشن نے لاہور منتقل کردیا تھا، ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق ان کے خلاف چار کیسزمیں تحقیقات جاری ہیں۔
ترجمان کے مطابق چوہدری پرویزالہیٰ نے اپنی، اپنے بیٹوں اوربیگم کی زمین غیرقانونی طورپر لاہور ماسٹرپلان میں شامل کرائیں، ماسٹرپلان کی جلد منظوری کیلئے ماحولیات کے قوانین میں بھی تبدیلی کی گئی، جس سے پرویز الہیٰ اوراس کے خاندان کو 10 ارب کا فائدہ پہنچا۔
چوہدری پرویزالہیٰ کیخلاف دوسراکیس رحیم یارخان شوگرملزکی کرشنگ گنجائش بڑھانے کا ہے۔ گنجائش بارہ ہزار میٹرک ٹن سے 42ہزارمیٹرک ٹن کی گئی۔
ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق تیسرا کیس پنجاب اسمبلی میں میرٹ کے برعکس بھرتیوں کا ہے جہاں ٹیسٹنگ کمپنی کے نتائج تبدیل کردیئے گئے۔ سابق وزیراعلیٰ پرویزالہی پر چوتھا کیس محمد خان بھٹی کا ہے جسے غیرقانونی طورپر 22 ویں گریڈ پر ترقی دیدی گئی۔